جی ہاں! اسلام ہی ماڈرن نظام ہے

جی ہاں! اسلام ہی ماڈرن نظام ہے

بی کیونیوز! اسلام ہی ماڈرن نظام ہے۔ اگر کوئی کہے کہ میں اسلام کو نہیں سمجھا تو ضرور اس نے محنت نہ کی ہو گی۔ کم و بیش 1400 سال پہلے آنے والے دین اسلام میں اس دنیا کے ہر ممکنہ سوالات کے جوابات موجود ہے۔ میرا یہ ماننا ہے کہ موسٹ ماڈرن زندگی گزارنے کا طریقہ دینِ اسلام ہے۔ آپ کے سامنے خاتم النبیین محمّد مصطفیٰﷺ کی صورت میں بہترین رول ماڈل موجود ہیں۔ رول ماڈل کیا کرتا ہے۔ رول ماڈل آپ میں

کردار پیدا کر دیتا ہے۔ آپ نے دیکھنا ہو کے سخاوت کسے کہتے ہیں تو سرکار ﷺ کی بارگاہ میں جا کہ دیکھیں سخاوت کیا ہوتی ہے۔ آپ نے دیکھنا ہو معاف کیسے کرنا ہے تو سیرت النبی ﷺ دیکھئے معاف کیسے کرتے ہیں آپ نے دیکھنا ہے لوگوں میں کیسے بانٹنا ہے تو بانٹنے کی ترتیب آپﷺ سے سیکھ لے آپ نے دیکھنا ہو کہ بیٹی کی عزت کیسے ہوتی ہے تو آپ دیکھ لیں کہ دنیا کے سب سے عظیم باپ نے بتا دیا بیٹی کے لئے کالی کملی بچھا دینی چاہیے۔ حضور ﷺ کے اسوہ حسنہ سے بہتر ہمیں دنیا میں کوئی اچھی مثال نہیں ملے گی اور آخری بات جو آپ سے کہنا چاہوں گا بلکہ اس سے پہلے میں آپ کو ایک واقعہ سنانا چاہوں گا کہ میرے ایک عزیز تھے انکا ڈرائیور نوکری چھوڑ کے چلا گیا۔ اب انکو ایک ڈرائیور کی ضرورت تھی۔ انہوں نے اخبار میں اشتہار دیا اور اس میں

ڈرائیور کی خصوصیات لکھیں کہ انھیں کیسا ڈرائیور چاہیے۔ وہ میرے پاس ہی تھے کے گھر سے فون آیا کہ بہت ہی نیک انسان نوکری کے لیے آیا ہے اور وہ کہتا ہے میری کچھ شرائط ہیں آپ گھر آ جائیں۔ ہم نے سوچا شاید تنخواہ کم ہونے کا معاملہ ہوگا خیر ہم انکے گھر گئے دیکھا تو جیسا خدا سے مانگا تھا یا یوں کہہ لیں کے جیسا اخبار میں اشتہار دیا تھا ویسا ہی بندہ سامنے بیٹھا تھا۔ نورانی چہرہ عمر کوئی 50سال کے لگ بھگ ہو گی۔ ہم نے پوچھا کیا شرائط ہیں تو بولا۔ میری تین شرطیں ہیں ١۔ گاڑی میں گانا نہیں چلے گا ۔ انکے گھر میں ویسے بھی کوئی گانا نہیں سنتا تھا انہوں نے کہا یہ تو اچھی بات ہے۔ ٢۔ نماز کا کیا ہو گا ۔انہوں نے کہا کہ جہاں نماز کا ٹائم ہو ۔قریبی مسجد میں رک کر نماز ادا کر لینا۔ ۳۔ تیسری بات یہ ہے کہ گاڑی آپ نے چلانا سکھانی ہے مجھے چلانا نہیں آتی۔ تو دوستو میں کہنا یہ چاہ رہا ہوں صرف نیک انسان

ہونے کا بھی کوئی فائدہ نہیں بلکہ ایک کارآمد انسان بھی بنو۔ کارآمد انسان کم ہوتے جا رہے ہیں اور نیکی بڑھتی جا رہی ہے اور بندہ مطمئن ہے کہ میں بالکل ٹھیک ہوں کہ میں نے پانچ نمازیں پڑھی ہیں۔ اگر ذمہ داریاں پوری نہیں کی اور صرف پانچ نمازیں پڑھی ہیں تو اللّهﷻ کو مانا ہے اللّهﷻ کی نہیں مانی۔ اللّهﷻ کی ماننے کا مطلب یہ ہے اگر معاوضہ لے کر کام کر رہے ہو تو پوری ایمانداری سے کرو۔ اگر جان لگا رہے ہو تو پوری جان لگاؤ۔ میں اپنے دوستوں سے کہتا ہوں کمپنی کے لیے کام کرنا چھوڑ دو اللّهﷻ کے لیے کام کیا کرو۔ وہ کہتے ہیں کسطرح تو میں کہتا ہوں کمپنی صرف تنخواہ دے سکتی ہے اجر نہیں دے سکتی۔ اجر صرف ربﷻ دے سکتا ہے اور وہ اجر دینے والا ربﷻ یہ وعدہ کرتا ہےکہ قدردانی کروانی ہے تو بندوں سے نہ کروانا ۔سب سے بڑا قدردان کائنات میں اللّهﷻ خود ہے۔ رب کریمﷻ ہے۔ کرم کرنے والا

ربﷻ ہے۔ تو قابل انسان بن کے یعنی دو باتوں کا مجموعہ میں آپ کے سامنے چھوڑ کے جا رہا ہوں کہ اگر ایک بندے کے پاس ایمانیات بھی ہے اور اخلاقیات بھی ہے تو وہ شخص اللّه ﷻ کا ولی ہے۔ جس کے پاس ایمان بھی ہے اور قابلیت بھی ہے۔ اس مجموعے کا نام ولایت ہے۔ دین کے ساتھ فنگشنلی اسلام نبی پاکﷺ نے ہمیں دیا ہے۔ کام بھی کرنا ہے۔ خود ہاتھوں سے لکڑیاں بھی ک-ا-ٹ-ی ہیں۔ بچوں کی ذمہ داریاں بھی پوری کرنی ہے۔سب کے حقوق کا خیال کرنا ہے۔ یہی تو ماڈرن اسلام ہے۔ اللّهﷻ آپکا حامی و ناصر ہو۔ آمین

Leave a Comment