حضرت سلیمانؑ کا چیونٹیوں کی ملکہ سے مکالمہ

حضرت سلیمانؑ کا چیونٹیوں کی ملکہ سے مکالمہ

بی کیونیوز! حضرت سلیمان نے فرمایا کہ چیونٹی کو میرے پاس لاؤ. چنانچہ چیونٹی حاضر کی گئی. حضرت سلیمان نے فرمایا، اے چیونٹی! کیا تجھے معلوم نہ تھا کہ میر ال-ش-ک-ر کسی پر ظ-ل-م و س-ت-م نہیں کرتا چیونٹی: بے شک میرا عقیدہ یہی ہے کہ آپ کا ل-ش-ک-ر ظ-ل-م و س-ت-م نہیں کرتا لیکن چونکہ مَیں ان سب کی سردار ہو ں اس لیے میرا فرضِ منصبی تھاکہ میں انہیں ہر نشیب و فراز سے

آگاہ کروں. حضرت سلیمان تیری اس تقریر سے میرے نزدیک تیری قدر و منزلت بڑھ گئی ہے. لہٰذا میرا جی چاہتا ہے کہ تو مجھے کوئی پند و نصیحت سنا ئے. چیونٹی: آپ کو معلوم ہے کہ آپ کے والد گرامی کا نام دائود کیوں رکھا گیا؟ حضرت سلیمان! مجھے معلوم نہیں. چیونٹی: آپ کے والد گرامی کا نام داؤد اس لیے تھا کہ انہوں نے ز-خ-می دل کا علاج کیا. گویا ان کانام ’’داوی جراحۃ قلبہ‘‘ کا مخفف ہے پھر چیونٹی نے سوال کیا کہ اے حضرت سلیمان! کیا آپ کو یہ بھی معلوم ہے کہ آپ کا نام سلیمان کیوں ہے؟ حضرت سلیمان! مجھے معلوم نہیں چیونٹی: اس لیے کہ آپ ’’سلیم الصدر و القلب‘‘ ہیں- گویا سلیمان انہی الفاظ کا مخفف ہے تفسیر روح البیان میں علامہ اسماعیل حقی رحمۃ اللہ علیہ نے ’’کشف الاسرار‘‘ کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ حضرت سلیمان نے چیونٹی سے پوچھا کہ تمھاری سلطنت کا حدود اربع اور

تمہارے ل-ش-ک-ر کی تعداد کتنی ہے؟ چیونٹی نے عرض کی کہ ل-ش-ک-ر کی نگرانی کے لیے مَیں چار ہزار کوتوال رکھتی ہوں اور ان میں سے ہر ایک کے ماتحت چالیس ہزار نقیب ہیں پھر ہر ایک نقیب کے تحت چالیس ہزار چیونٹیاں رہتی ہیں. پھر حضرت سلیمان نے چیونٹی سے فرمایا کہ تو اپنے ل-ش-ک-ر سے باہر کیوں نہیں جاتی؟ چیونٹی نے عرض کی کہ اے پیارے نبی مجھے روئے زمین کا اختیار دیا گیا ہے لیکن میں نے ٹھکرا دیا صرف اس لیے کہ مجھے اپنے ل-ش-ک-ر ﴿رعیت﴾ کو چھوڑ کر کہیں جانا گوارا نہیں۔ بلکہ عرض کی کہ اے پروردگارِ عالَم ہمیں زیرِ زمین رکھنا تا کہ تیرے سوا ہمیں کوئی نہ جانے اور ہم بھی تیرے سوا کسی کو نہ جانیں‘‘. اس کے بعد چیونٹی نے حضرت سلیمان سے کہا کہ آپ بھی تو مجھے بتا دیں کہ آپ کو اللہ تعالیٰ نے سب سے بڑی کون سی نعمت عطا فرمائی ہے؟ حضرت سلیمان نے فرمایا کہ

اللہ تعالیٰ نے ہوا کو میرے تابع کر دیا ہے. مَیں صبح کو مشرق میں ہوتا ہوں اور شام کو مغرب میں. چیونٹی نے کہا کہ یہ تو کوئی بڑا کمال نہیں بلکہ اس میں تو یہ اشارہ ہے کہ آپ کی بادشاہی گویا ہوا پر سہارا کر رہی ہے- ﴿ایضاً حکیم الامت حضرت علامہ اقبال لکھتے ہیں یافت مورے بر سلیمانے ظفر سطوتِ آئینِ پیغمبر(ص) نگر جناب رسول پاک صلی اللہ علیہ واٰلہٰ وسلم کے آئین کی شان دیکھ کہ اس کی بدولت چیونٹی نے سلیمان پر فتح پائی‘‘- ﴿رموزِ بیخودی ، حکایت سلطان مراد﴾ چیونٹی کی بات سن کر حضرت سلیمان نے دعا مانگی کہ ﴿رَبِّ اَوْزِعْنِیْْٓ اَنْ اَشْکُرَ نِعْمَتَکَ الَّتِیْٓ اَنْعَمْتَ عَلَیَّ﴾ اے میرے رب! مجھے اس بات کی توفیق دے کہ میں تیری نعمتوں کا شکر ادا کروں جو تو نے مجھ پر فرمائی‘‘- ﴿النمل:

Leave a Comment