حضورﷺ نے دعاؤں میں اس اسمِ اعظم کے ورد کی تلقین فرمائی ہے کیونکہ اس اسم اعظم کے توسط سے مانگی ہوئی دعا رد نہیں ہوتی

حضورﷺ نے دعاؤںمیں اس اسمِ اعظم کے ورد کی تلقین فرمائی ہے کیونکہ اس اسم اعظم کے توسط سے مانگی ہوئی دعا رد نہیں ہوتی

بی کیونیوز! یَا ذَاالْجَلَالِ وَالْاِکْرَامِ عظمت اور بزرگی والا۔ اسماء الحسنیٰ میں سے ایک نام ہے۔ یہ اللہ تعالیٰ کی مخصوص صفت ہے چنانچہ یہ ذوالجلال والاکرام صرف اسی کو کہا جاتا ہے دوسروں کے لیے استعمال نہیں کیا جاسکتا۔ اللہ تعالیٰ غلبہ و بزرگی والا ہے اور اپنے غیر سے مستغنی ہے (بے پروا ہے) یا تو یہ صفت الٰہی ہے۔ یا یہ اسماء صفات ہیں۔ واضح مفہوم یہ ہے کہ اللہ تعالی مخلوق کو فنا کے بعد

زندہ کرے گا اور ہمیشہ کی زندگی دے گا اور اپنے مومن بندوں پر خوب نوازش فرمائے گا۔ ذوالجلال والاکرام اسم اعظم ہے جیسا کہ ترمذی کی روایت میں وارد ہے اور حضور علیہ الصلوٰہ والسلام نے اسے دعاؤں میں ہمیشہ التزام کے ساتھ ورد کی تلقین فرمائی ہے کیونکہ اسم اعظم کے توسط سے مانگی ہوئی دعا رد نہیں ہوتی اور مستجاب ہےبزرگی اور بخشش کا مالک۔ جس نے خدا کا جلال جانا تو اس کی بارگاہ میں تذلل اختیار کرے اور جس نے اس کا اکرام دیکھا تو اس کا شکر گزر ہو پس نہ تو غیر اللہ کی اطاعت فرمانبردار کی جائے نہ خدا کے علاوہ کسی اور سے اپنی حاجت بیان کی جائے۔ جو ہر بھلائی اور شرف کمال کا مستحق ہے۔ ہر عزت اور سخاوت بھی اس سے ملنے والی ہے۔ اگر کوئی مخلوق کسی کو عزت دے یا اس کے ساتھ سخاوت کرے تو وہ بھی

اس کے حکم سے ہے۔ اس کی سخاوت اپنی مخلوق پر بے انتہا ہے۔ (الغزالی) یہ اس کی شان ہے کہ اس کی بڑائی اور بادشاہی کے سامنے اس کی ہیبت سے (خ-و-ف-ز-دہ ہوکر) رہا جائے اور اس کی شان کے مطابق اس کی تعظیم کی جائے۔ وہ اپنی مخلوق کے لیے ایسا رب ہے جس کی تعظیم و تکریم کرنا مخلوق پر واجب ہے اور یہ حق کسی اور کا نہیں ہے کیونکہ وہ وحدہ لاشریک لہ ہے۔ وہ مالک حقیقی ھے جو اپنی مخلوق میں جو چاھے تصرف کرے جسے چاھے موجود کرے یامعدوم کرے وھی سب کا مالک مختار ھے اور قادر مطلق ھے اللہ تعالیٰ فرماتا ھے (لوگوں اپنے تمام کام اللہ کے حوالے کردو اگر اپنے باطن کو اس سے خ-و-ف-ز-ادہ کرو گے تو تمھاری ظاھری حرکات کو محفوظ رکھے گا اور جب دوسرے لوگ ڈریں تو، تم کو امن دے گا) اللہ تعالی کے

اس اسم ذوالجلال والاکرام سے بندہ کا نصیب یہ ہے کہ وہ اپنی ذات اور اپنے نفس کے لئے بزرگی کے حصول کی کوشش کرے اور بندگان خدا سے اچھا سلوک کرے۔ اللہ تعالی کے اس اسم ذوالجلال والاکرام کے فوائد و برکات میں سے ہے کہ جوشخص کثرت سے یَا ذَاالْجَلَالِ وَالْاِکْرَامِ پڑھے گا اللہ تعالی اس کو عز ت وعظمت اور مخلوق سے استغناء عطا فرمادیں گے۔ بعض علماء اس کو اسم اعظم کہتے ہیں۔ جوشخص ( یَاذَاالْجَلَالِ وَالْاِکْرَامِ بِیَدِکَ الْخَیْرُ وَاَنْتَ عَلٰی کُلِّ شَیْءٍ قَدِیْرٌ ) یا( یَاذَاالجَلَالِ وَالْاِکْرَامِ بِیَدِکَ الْخَیْرُ) سو بار پڑھ کر پانی پردم کرکے بیمار کو پلائے تو انشاء اللہ بیمار شفاپائے گا اور اگر دل غمگین ہوگا تواس عمل سے انشاء اللہ مسرور ہوگا۔ جوکوئی روزانہ پابندی سے تین سوتینتیس (۳۳۳)بار یَا مَالِکَ الْمُلْکِ یَاذَاالْجَلَا لِ وَالْاِ کْرَامِ پڑھے گا دنیا اس کی فرمانبر دار رہے گی ۔ بعض

مشائخ فرماتے ہیں کہ یاحَیُّ یاقَیُّومُ بِرَحْمَتِکَ اَسْتَغْیثُ یَا ذَاالْجَلَالِ وَالْاِکْرَامِ میں اسم اعظم ہے. زبان کے لئے مطلوب کے نام کے ساتھ یہ نقش لکھ کر سورہ یاسین اس پر دم کریں یہ نقش تین کاموں کے لئے لکھا جاتا ھے حکام کو مھربان کرنے حکم جارے کرنے کے لئے مشکلوں کی اسانی کے لئے چاندی کی انگوٹھی میں لکھ کر پہننے سے رعب ودبدبا قبولیت عامہ ہوتی ھے مکان میں رکھنے سے مکان میں برکت ھوتی ھے جس کا حمل ساقط یوجاتا ھے وہ اپنے پاس رکھے تو حمل قائم رہے گا یے نقش اپنے پاس رکھنے والا سلامت رہتا ھے دو ادمیوں میں صلح کرانے کے لئے گھول کر پلائیں دنوں میں صلح ھوگی بعض علمائے اس کو سیسہ کی تختی پرلکھااگر لکھ کر دلہن اپنے پاس رکھے تو اس کی زیبائش بہت اچھی معلوم ھو.

Leave a Comment