ذکراللہ کی سات صورتیں

ذکراللہ کی سات صورتیں

بی کیو نیوز! بعض عارفین کا قول ہے کہ “ذکر اللہ کی سات صورتیں ہیں” 1: آنکھوں کا ذکر 2: کانوں کا ذکر 3: زبان کا ذکر 4: ہاتھوں کا ذکر 5: بدن کا ذکر 6: دل کا ذکر 7: روح کا ذکر پہلی صورت آنکھوں کا ذکر رونے کے ذریعے ہوتا ہے۔ جب آنکھ اللہ کی یاد میں اور گ-ن-ا-ہ-و-ں کی وجہ سے شرمندہ ہوکر روتی ہے تو آنکھ کا ذکر ہی ہے۔ اللہ اکبر۔ یہ بھی عجیب نعمت ہے۔ واقعی! جب محبت ہوتی ہے تو

انسان اس حد تک چاہنے لگتا ہے کہ اس کا دل رونے کو چاہتا ہے دوسری صورت کانوں کا ذکر اللہ کی بات کو توجہ کے ساتھ سننا ہے۔ یہ بھی محبت کی دلیل ہوتی ہے کی جب محبوب کی بات ہو تو انسان کان لگا کے سنے کہ کیا بات کر رہے ہیں تیسری صورت زبان کا ذکر اللہ کی تعریف کرنا ہے۔ آپ غور کریں کہ آج ماں اپنے بیٹے، بیوی اپنے خاوند، اور دوست اپنے دوست کی تعریفیں کرتے نہیں تھکتا۔ اسے طرح جس مومن کو اپنے اللہ سے سچی محبت ہوتی ہے وہ اللہ کی تعریفیں کرتا نہیں تھکتا چوتھی صورت ہاتھوں کا ذکر یہ ہے کہ اللہ کے راستے میں خوب خرچ کرے۔ وہ انسان انتہائی خوش نصیب ہے جسے اللہ رب العزت کھلی روزی دے اور وہ دونوں ہاتھوں سے اللہ کے راستے میں لگائے پانچویں صورت بدن کا ذکر یہ ہے کہ انسان اللہ سے وفا کرے۔ اصول یہی ہے کہ

جس کا کھائے اسی کے گیت گائے۔ ہم اللہ کا دیا کھاتے ہیں تو اللہ ہی کے گیت گائیں۔ بندے کی بھی یہی کیفیت ہونی چاہیے۔ رب کا دیا کھاتا ہے تو اسی کو یاد کرے چھٹی صورت دل کا ذکر یہ ہے کہ انسان کے دل میں کبھی اللہ کی امید ہو اور کبھی اللہ کا خوف ہو۔ یہ کیفیتیں بدلتی رہتی ہیں، جیسے آسمان کی حالت ہے، کبھی بادل ہوتے ہیں اور کبھی مطلع بالکل صاف ہوتا ہے۔ اسی طرح مومن کے دل میں کبھی اللہ سے امید لگی ہوتی ہے اور کبھی اس پر اللہ کا خ-و-ف غالب ہوتا ہے ساتویں صورت اور روح کا ذکر یہ ہے کہ انسان اللہ کے ہر فیصلے پر راضی ہوجائے۔ اللہ ان تمام صورتوں پر عمل کرنے کی توفیق عطاء فرمائے. آمین ثم آمین

Leave a Comment