بھیڑیا محبتِ رسول ﷺ میں بکریوں کی حفاظت کرنے لگا

بھیڑیا محبت ِرسول ﷺ میں بکریوں کی حفاظت کرنے لگا

بھیڑیا محبتِ رسول ﷺ میں بکریوں کی حفاظت کرنے لگا۔ بھ۔یڑیئے کا کام بکریوں کا شکا ر کرنا ان کو اپنی خوراک بنا لینا ہے۔ لیکن آج آپ کو اس بھ۔ی-ڑئیے کی محبت، خدمتِ رسولﷺ کے بارے میں آگاہ کرتا ہوں جو خود چرواہے کو کہہ رہا ہے کہ اے چرواہے تم اللہ کے رسول ﷺ کے پاس جاؤ میں تمہاری بکریوں کی حفاظت کروں گا۔ حضرت ابی سعید رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک چرواہا

جو بکری اور بھ۔یڑیا کےدرمیان آگیا اور بھ۔یڑیئے نے چرواہے سے کہا گیا کیا تو اللہ تعا لیٰ سے نہیں ڈرتا کہ تو میرے رزق کے درمیان حائل ہوگیا ہے؟ چرواہے نے کہا کہ تعجب ہے کہ بھ۔یڑیا انسانوں کی بولی میں کلام کرے اس وقت بھ۔یرئیے نے کہا گیا میں تجھ کو اس سے زیادہ تعجب خیز بات نہ بتاؤں کہ رسول اللہ ﷺ ان ٹیلوں کے درمیان لوگوں کو غیبی خبریں بتا رہے ہیں۔ تب وہ چرواہا نبی کریم ﷺ کے پاس آیا اور اس کی خبر دی اس پر آپ ﷺ نے فرمایا کھڑے ہو کر لوگوں کو یہ بات بتاؤ فرمایا۔ اس نے سچ کہا ہے۔ اس روایت کو حضرت ابو ہریر ہ رضی اللہ عنہ نے بھی یوں روایت کیا ہے کہ بھ۔یڑیے نے کہا تو بہت عجیب ہے کہ اپنی بکریوں پرکھڑا ہے اور ایسے نبی کریمﷺ کو چھوڑ ے ہوئے ہے۔ جبکہ اللہ نے آپ سے بڑھ کر مرتبہ کسی نبی کو نہیں دیا۔

بے شک ان کےلیے جنت کے دروازے کھول دیئے گئے ہیں اور جنت کے رہنے والے ان کے اصحاب دیکھ رہے ہیں اور تیرے اور ان کے درمیان صرف یہ گھاٹی حائل ہے اب تو بھی اللہ تعا لیٰ کے ل-ش-ک-رو-ں میں سے ہوجا۔ چرواہے نے کہا میری بکریوں کا کون محافظ ہے؟ بھ۔یڑیئے نے کہا میں ان کو چراتا ہوں۔ یہاں تک کہ وہ اپنی بکریاں اس کے سپرد کرکے چلا گیا اور اس بھ۔یڑیئے کا قصہ بیان کیا پھر ایمان لایا۔ اس وقت نبی کریمﷺ نے فر ما یا تو اپنی بکریا ں گن لے۔ ان کو پورا پائے گا تو اس نے ایسے ہی پایا اور بھ۔یڑئیے کے لیے ان میں سے ایک بکر ی ذ-ب-ح کردی۔

Leave a Comment