س-و-د کی مذمّت قرآن مجید کی روشنی

سود کی مذمّت قرآن مجید کی روشنی

بی کیونیوز! قرآن میں اللہ تعالی کا فرمانِ ع-ب-ر-ت نشان ہے: (یٰٓاَیُّہَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا اتَّقُوا اللّٰہَ وَ ذَرُوْا مَا بَقِیَ مِنَ الرِّبٰٓوا اِنْ کُنْتُمْ مُّؤْمِنِیْنَ فَاِنْ لَّمْ تَفْعَلُوْا فَاْذَنُوْا بِحَرْبٍ مِّنَ اللّٰہِ وَرَسُوْلِہٖ) ترجمہ کنزالایمان: اے ایمان والو! اللہ سے ڈرو اور چھوڑ دو جو باقی رہ گیا ہے سود اگر مسلمان ہو۔پھر اگر ایسا نہ کرو تو یقین کرلو اللہ اور اللہ کے رسول سے لڑائی کا۔ اور دوسرے مقام پر فرماتا ہے: (اَلَّذِیْنَ یَاْکُلُوْنَ الرِّبٰوا لَا یَقُوْمُوْنَ اِلاَّ کَمَا یَقُوْمُ الَّذِیْ یَتَخَبَّطُہُ الشَّیْطٰنُ مِنَ الْمَسِّ

ذٰلِکَ بِاَنَّہُمْ قَالُوْآ اِنَّمَا الْبَیْعُ مِثْلُ الرِّبٰوا وَ اَحَلَّ اللّٰہُ الْبَیْعَ وَحَرَّمَ الرِّبٰوا فَمَنْ جَآءَ ہٗ مَوْعِظَۃٌ مِّنْ رَّبِّہٖ فَانْتَہٰی فَلَہٗ مَا سَلَفَ وَ اَمْرُہٗ ٓ اِلَی اللّٰہِ وَ مَنْ عَادَ فَاُولٰئِکَ اَصْحٰبُ النَّارِ ہُمْ فِیْہَا خٰلِدُوْنَ) ترجمہ کنزالایمان: وہ جو س-و-د کھاتے ہیں ق-ی-ا-م-ت کے دن نہ کھڑے ہوں گے مگر جیسے کھڑا ہوتا ہے وہ جسے آسیب نے چھو کرمخبوط بنادیا ہو۔ یہ اس لیے کہ انہوں نے کہا: بیع بھی تو س-و-د ہی کے مانند ہے۔ اور اللہ نے حلال کیا بیع کو اور حرام کیاس-و-د تو جسے اُس کے رب کے پاس سے نصیحت آئی اور وہ باز رہا تو اُسے حلال ہے جو پہلے لے چکا اور اُس کا کام خدا کے سپرد ہے۔ اور اب جو ایسی حرکت کرے گاتو وہ دو-ز-خ-ی ہے وہ اس میں-مُدّتوں رہیں گے۔ صدر الافاضل علامہ سیّد نعیم الدّین مراد آبادی متوفی ۷۶۳۱ھ نے اس کے تحت خزائن العرفان میں لکھا: معنی یہ ہے کہ جس طرح آ-س-ی-ب زدہ سیدھا کھڑا نہیں ہوسکتا

گر تا پڑتا چلتا ہے ق-ی-ا-م-ت کے دن س-و-د خور کا یہ حال ہوگا کہ سود سے اُس کا پیٹ بہت بھاری اور بوجھل ہوجائے گا اور وہ اُس کے بوجھ سے گر پڑے گا. اللہ تعالیٰ نے س-و-د کھانے والوں کے لئے کل ق-ی-ا-م-ت کے دن جو رسوائی وذلت رکھی ہے اس کو اللہ تعالیٰ نے اپنے پاک کلام میں کچھ اس طرح فرمایا: جولوگ س-و-د کھاتے ہیں. وہ (-ق-ی-ا-م-ت میں) اٹھیں گے تو اس شخص کی طرح اٹھیں گے جسے ش-ی-ط-ا-ن نے چھوکر پاگل بنادیا ہو۔ (سورۂ البقرہ ۲۷۵) س-و-د کی بعض شکلوں کو جائز قرار دینے والوں کے لئے فرمان الٰہی ہے: یہ ذلت آمیز ع-ذ-ا-ب اس لئے ہوگا کہ انہوں نے کہا تھا کہ بیع بھی تو س-و-د کی طرح ہوتی ہے حالانکہ اللہ نے بیع یعنی خرید وفروخت کو حلال کیا ہے اور س-و-د کو حرام قرار دیا ہے۔ (سورۂ البقرہ ۲۷۵)

Leave a Comment