بی کیونیوز! لباس کے باوجود ن-ن-گ-ی عورتوں کا ف-ت-ن-ہ عورتوں کا تنگ باریک یا عریاں لباس پہن کر اپنے ج-س-م اور حسن کی نمائش کرنا ق-ی-ا-م-ت کے ف-ت-ن-و-ں میں سے ایک ف-ت-ن-ہ ہے. اہو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، ج-ہ-ن-م میں جانے والی دو قسمیں ایسی ہیں جو میں نے ابھی تک نہیں دیکھیں، ان میں سے ایک وہ لوگ ہیں جن کے پاس بیل کی دموں کر طرح
کے ک-و-ڑ-ے ہوں گے جن سے وہ لوگوں کو یعنی (عوام) کو م-ا-ر-ی-ں گے، دوسری قسم ان عورتوں کی ہے جو کپڑے پہننے کے باوجود ن-ن-گ-ی ہوتی ہیں، مردوں کو ب-ہ-ک-ا-ن-ے والیاں، اور خود ب-ہ-ک-ن-ے والیاں ان کے سر بختی اونٹوں کی کوہان کی طرح (بالوں میں اونچا جوڑا لگانے کی وجہ سے) ایک طرف جھکے ہوں گے۔ ایسی عورتیں جنت میں نہ جائیں گی اور نہ جنت کی خوشبو سونگھ سکیں گی. حالانکہ جنت کی خوشبو طویل مسافت سے آتی ہے۔ اسے مسلم نے روایت کیا ہے آج ہم سب دیکھ رہے ہیں کہ تنگ اور ٹ-ا-ئ-ٹ لی-گیز، شرٹش اور باری-ک ترین کپڑوں میں ہماری ہی مائیں بہنیں بیویاں فخر سے تیار ہو کر گھروں سے نکلتی ہیں، دکھانے کے لیےعبائے پہن کر اسکول کالج، یونی ورسٹی، آفس میں جا کر اتار دیتی ہیں اور بڑے بڑے چاکوں سے جھانکتے ان کے ج-س-م کے (سب سے زیادہ پردے میں رکھنے والے حصے ) فخر سے
غیر مردوں، عورتوں کو دکھائے جاتے ہیں یہ بتانے کے لیے کہ ہم ایسی آئیڈیل ف-گ-ر رکھتے ہیں۔ کسی بھکاری کی طرح لوگوں کی نظروں کی ب-ھ-ی-ک مانگی عورتیں سمجھتی ہیں کہ اس سے ان کو اچھا رشتہ مل جائے گا، یا اچھی جاب یا اچھی سیلری. پر اس کے جواب میں ان کو کیا دینا پڑ رہا ہے اور ق-ب-ر میں ان کے ساتھ اور ج-ہ-ن-م میں ان کے ساتھ کیا ہوگا، وہ یہ سب بھول گئی ہیں۔ رزق اللہ کے ہاتھ میں ہے جو ہمارے لیےلکھ دیا گیا ہے وہ ہم کو مل کر رہے گا پر اس کو ہم ح-ر-ا-م اور حلال کر کے کھاتے ہیں۔ ز-ل-ز-ل-ہ کے وقت جپ ہم سب دوست باہر روڈ پر کھڑے کلمہ پڑھ رہے تھے تو ساتھ کی بلڈنگ سے باہر آنے والی ف-ی-ش-ن ای-بل خواتیں کو دیکھ کر ہمارے ایک بھائی نے کہا کے ان کے یہ بےش-ر-م-ی کے لباس دیکھ کر (لی-گیز دیکھ کر) مجھے یاد آ رہا ہے کہ ابھی کچھ وقت پہلے ہماری دادیاں یہ لی-گیز سردی کی وجہ سے
ش-ل-و-ا-ر کے اندر پہنا کرتی تھیں لگتا ہے کہ انھوں نے لی-گیز تو پہن لی ہیں پر ش-ل-و-ا-ر پہننا بھول گئی ہیں۔ ان کی بات سن کر ہم سب میں سے کچھ تو طنزیہ ہنسے اور کچھ دکھ سےخاموش ہو گئے۔ کیونکہ کچھ کے گھروں میں یہ ف-ی-ش-ن ہے پر ان میں اتنی ہمت نہیں کہ وہ اپنی ماوں ،بیٹیوں یا بہنوں کو ٹوک سکیں۔ مرد کا س-ت-ر اس کی ن-ا-ف سے گھٹنوں تک ہے پر عورت کا س-ت-رتو سر سے پاوں تک ہے، جس میں پ-ن-ڈ-ل-ی-ا-ں بھی شامل ہیں اور ت-ھ-ا-ئ-س بھی، کمر ،س-ی-ن-ہ بھی، سر کو ایک چھوٹے سے کپڑے سے کور کرنے اور پورے ج-س-م کو کھلا رکھنے کو حجاب نہیں کہتے۔ عورتوں کو گھر سے نکلتے ہوئے خود کو دیکھنا چاہئے۔ اگر وہ فیس کور کرتی ہیں تو آنکوں پر اتنا گہر گہرا میک اپ کر لیتی ہیں کہ جو نہ دیکھنا چاہے وہ بھی سوچنے لگے کہ اندر سے یہ کیسی
لڑکی ہو سکتی ہے۔ یا ع-ب-ائ-ے- اتنے ب-ھ-ڑ-ک-ی-ل-ے یا ٹ-ا-ئ-ٹ، فینسی ہوتے ہیں کہ ججاب کا مقصد ہی ف-و-ت ہو جاتا ہے۔ ان خواتیں نے یہ نہیں دیکھا کہ جنت میں نیک مردوں کے لیے ح-و-ر-و-ں- کا وعدہ کیوں ہے اور سب سے بہترین حور کے لیے چھپے ہوئے موتی جیسی آنکھوں والی عورتوں کا زکر آیا ہے اور خیموں میں رہنے والی عورتوں کا۔ حسن دکھانے میں نہیں چھپانے میں ہے۔ مسلمان بہنیں اس بات کو سمجھ لیں اس سے پہلے کہ زندگی کی مہلت ختم ہو جائے۔
Leave a Comment
You must be <a href="https://blowingquotes.com/wp-login.php?redirect_to=https%3A%2F%2Fblowingquotes.com%2F5796%2F">logged in</a> to post a comment.