حضرت علی ؓنےفرمایا کہ پرندوں کوسردیوں میں کھانا کھلانے اورگرمیوں میں پانی پلانے سےکیا کچھ ملتا ہے؟

حضرت علی ؓنےفرمایا کہ پرندوں کوسردیوں میں کھانا کھلانے اورگرمیوں میں پانی پلانے سےکیا کچھ ملتا ہے؟

بی کیونیوز! ایک شخص حضرت علی ؓ کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کرنے لگا یا علی میں روز کام پر جاتا ہوں لیکن مجھے اس طرح سے کامیابی نہیں ملتی جس کا میں اہل ہوں اور نہ ہی دن بھر سکون ملتا ہے تو حضرت علی ؓ نے فرمایا تم ہر دن اور ہر کام کا آغاز کسی اللہ کی مخل-وق کو کچھ کھلا کر کیا کرو. دیکھنا تمہارے کام میں کامیابی اور تمہاری زندگی میں سکون آجائے گا اس نے کہا یاعلی میرے دامن میں اتنی گنجائش نہیں کہ میں

روز کسی نہ کسی کو کچھ کھلاؤ ں حضرت علی ؓ نے مسکرا کر کہا کیا تمہارے گھرمیں ایک اناج کا دا-نہ تک نہیں ہوتا اس نے کہا ہاں یاعلی میں دن میں دو یاتین مرتبہ کھانا کھاتا ہوں۔ حضرت علی ؓ نے کہا کیا اس کھانے میں سے ایک اناج کا دا-نہ بھی نہیں نکال سکتے اس نے کہایاعلی ؓ ایک اناج کے دا-نے کی کیا او-قا-ت ہے تو حضرت علی ؓ نے فرمایا کہ ضروری نہیں کہ اپنی وسعت سے زیادہ دو لیکن جو بھی دو خل-وص سے دو اگر تم صرف ایک اناج کا دا-نہ اپنے دن کی غذا میں سے نکال کر اللہ کی م-خ-ل-و-ق کو کھلاؤ کسی پرندے کو کھلاؤ کسی چیو-ن-ٹی کوکھلاؤ تو اس غیر مخ-لوق کی دعا سے تمہارے آنے والے کام بننا شروع ہوجائیں گے اور تمہارے رزق میں برکت ہونا شروع ہوجائے گی کیونکہ اللہ اپنی ہر مخ-لوق سے پیار کرتا ہے تم اس کی مخ-لوق کو اپنے حصے میں سے رزق کھلاؤ گے تو وہ اپنی رحمت سے

تمہیں مالا مال فرمادے گا تو حضرت علی ؓ کے اس فرمان سے ظاہر ہوتا ہےکہ انسان جو شکا-یت کرتا ہے کہ میں جس کام کا اہل ہو جس کامیابی کا اہل ہوں وہ مجھے نہیں ملتی ہے تو اس کو حاصل کرنے کے لئے اللہ کی مخ-ل-وق کی مدد کیجئے اس کے لئے ضروری نہیں ہے کہ آپ کوئی بڑے پی-مانے پر کام کریں حتی کہ ایک پرندے کو کھانا کھلا کر اس کو دا-نہ ڈال کر بھی اللہ کو راضی کیاجاسکتا ہے اور آپ جس کام کے اہل ہیں جس کامیابی کے اہل ہیں اللہ آپ کو ضرور عطا کر دے گا ۔یہ سچ ہے کہ انسان کو ہر کام میں اپنے جیسے انسانوں کی ضرورت پیش آتی ہے دو رو-ٹی چن-د گز کپ-ڑے اور سرچھ-پانے کی جگہ جو اسے میسر آتی ہے اس میں نجانے کتنے ہی لوگوں کی جدوجہد اور کوشش شامل ہوتی ہے اس لئے دنیا کے تمام مذاہب میں خدمت خلق کو خاص اہمیت دی گئی ہے اسلام میں خدمت خلق کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے

لگایا جاسکتا ہے کہ اللہ کی بندگی اور کسی انسان کی مدد کو ایک درجہ میں رکھا گیا ہے اسی لئے اگر کوئی بیم-اری کی وجہ سے رو-زہ نہ رکھ پائے تو ایک رو-زے کا فد-یہ ایک مس-کی-ن کو کھانا کھلانا مقرر کیا گیا ہے اسی طرح رو-زے کے ک-ف-ا-ر-ہ ظہار کا ک-ف-ا-ر-ہ اور ایلیٰ اور قس-م کے کف-ا-رہ میں بھی مس-کی-ن کو کھانا کھلانے کی ش-کل-یں رکھی گئی ہیں اگریہ کہاجائے کہ پورے اسلام کا خلاصہ صرف ایک مختصر سے جملے میں بیان کردیاجائےتو وہ یہ ہوگا کہ پورے اسلام کا خلاصہ یہ ہے کہ خالق کی عبادت اور مخ-لوق کی خدمت اسلام اللہ تعالیٰ کا نازل کردہ اور پسندیدہ دین ہے اس دین میں سب سےزیادہ کامیاب انسان اسے کہا گیا ہے جو اپنی دینداری کے ساتھ لوگوں کے لئے زیادہ مفید اور کار آمد ہو آپﷺ نے فرمایا ساری مخلوق اللہ کا ک-ن-بہ ہے اللہ کے نزدیک سب سے پسندیدہ بندہ وہ ہے جو اس کے عیال کے لئے

سب سے زیادہ نافع ہو آپﷺ نے ایک اور جگہ فرمایا مسلم میں ہے کہ اللہ تعالیٰ اس وقت تک بندے کی مدد کرتارہتا ہے جب تک بندہ اپنے بھائی کی مدد میں لگارہتا ہے انسانی خدمت کا اسلام میں کیا مقام ہے ۔ نمازکتنی اہم عبادت ہے کہ آپ ﷺ نے اسے اپنی آنکھوں کی ٹھنڈک قرار دیا. حج کے بارے میں آپﷺ نے فرمایا جس طرح اسلام پچھ-لے گ-ن-ا-ہ-و-ں کو خ-ت-م کردیتا ہے اسی طرح حج بھی پچھ-لے گ-ن-ا-ہ-وں کو خ-تم کردیتا ہے حج مب-رور کا بدلہ صرف جنت ہے حاجی حج سے لو-ٹ-نے کے بعد اگر اس کا حج مقبول ہوجاتا ہے تو اس بچے کی طرح معصوم ہوجاتا ہےجس کو ابھی اس کی ماں نے ج-ن-ا ہو رو-زے کے بارے میں فرمایا حدیث قدسی ہے کہ اللہ فرماتا ہے رو-زہ میرے لئے ہے اور رو-زے کا بد-لہ میں خود دوں گا لیکن جب صحابہ ؓ سے آپﷺ سے دریافت فرمایا سب سے بہتر انسان کو ن ہے تو آپﷺ نے نمازی رو-زہ دار حا-جی اور ہمیشہ

تسبیح و اذکار کرنے والے کا نام نہیں لیا بلکہ آپﷺ نے فرمایا کہ بہترین انسان وہ ہے جو لوگوں کو نفع پہچائے اس سے پتہ چلتا ہے کہ خدمت خلق کو ترجیحی حیثیت حاصل ہے آپﷺ نے فرمایا کہ اسلام کا بہترین عمل کھانا کھلانا اور سلام کو رواج دینا ہے آپﷺ نے یہ بھی فرمایا کہ جو آس-ودہ ہو کر کھائے اور اس کا پڑ-وسی بھو-کا ہو وہ مسلمان نہیں ہو سکتا غرض یہ کہ لوگوں کی نفع رسانی اور خدمت خلق تمام مذا-ہب میں محم-ود و پسن-دیدہ عمل ہے لیکن اسلام نے اس پر سب سے زیادہ زور دیا ہے اور اس کے رہنما اصول بھی بیان فرما دیئے ہیں خاص تاکیدو ترغیب بھی دی ہے ہر خاص و عام کی زبان پر بھی یہ جملہ رہتا ہے خدمت سے خداملتا ہے

Leave a Comment