بی کیونیوز! حضرت علی ؓ علم و حکمت اور دانائی کے کامل نمونہ تھے اور آپ ؓ کا خلافت کا ایک ایک لمحہ عدل و انصاف کا مظہر تھا آپ ؓ کی زندگی کو جس نے بھی مشعل ِ راہ بنا یا اس نے تقویٰ کی راہ اپنا لی اور دین و دنیا کے معا ملات میں کا میاب ہو گیا۔ یہ بات کسی سے بھی چھپی ہو ئی نہیں کہ بچوں میں سب سے پہلے ایمان لا نے والے حضرت علی ؓ ہی تھے۔ اور آپ کو شروع سے ہی حضرت محمد ﷺ کی
رفاقت نصیب ہو ئی حدیث میں آتا ہے کہ محمد ﷺ نے حضرت علی ؓ کے لیے علم میں اضافے کے لیے دعا فر ما ئی تھی۔ اس لیے آپ سے کئی احادیث منقول ہیں۔ حضر ت علی ؓ کی دانائی اور علم و حکمت کی وجہ سے لوگ اکثر آپ سے مختلف چیزوں کے بارے میں جاننے کے لیے سوالات کیے کر تے تھے۔ ایک مر تبہ حضر ت علی ؓ مسجد میں بیٹھے ہو ئے تھے آپ ؓ کی محفل میں بہت سے لوگ بیٹھے ہو ئے تھے جن میں حضرت سلمان فارسی ؓ نے حضر ت علی ؓ سے سوال کیا کہ کیا ف و ت ہونے کے بعد بھی والدین کی ر-وح گھر لوٹتی ہے؟ تو حضر ت علی ؓ نے فر ما یا اے سلمان جب والدین ف-وت ہو جا تے ہیں تو ان کی روحیں اپنے گھر اپنے بچوں کے پاس آ تی ہیں وہ اپنی اولاد سے فریاد کر تی ہیں اور وہ اپنی اولاد سے یہ سوال کر تی ہیں۔ کہ صدقات اور نیک اعمال
کے ذریعے ان پر مہربانی کر یں وہ ان سے اپنے لیے دعاؤں کے لیے سوال کر تی ہیں تو اس پر سلمان فارسی ؓ نے عرض کیا کہ اے علی ؓماں باپ کی ر-وحیں کیوں واپس لوٹتی ہیں؟ تو اس پر حضر ت علی ؓ نے فر ما یا جب ماں باپ ف و ت ہو جا تے ہیں تو ان کا اپنا اعمال نامہ بند ہو جا تا ہے م ر نے کے بعد وہ اپنی اولاد اور رشتہ داروں کے محتاج ہو جا تے ہیں کہ ان کے نام پر کوئی صدقہ کر کے کوئی نیک عمل کر ے ایصالِ ثواب کر دے تا کہ ان کے دراجات بلند ہو سکیں۔
Leave a Comment
You must be <a href="https://blowingquotes.com/wp-login.php?redirect_to=https%3A%2F%2Fblowingquotes.com%2F7368%2F">logged in</a> to post a comment.