بی کیونیوز! سال بھر کے بعد آنے والی عید کی نماز کا طریقہ اکثر لوگوں کو بھول جاتا ہے۔ اور امام صاحب کو بار بار طریقہ بتانا پڑتا ہے اور اگر کوئی نمازی کسی بھی وجہ سے تھوڑا لیٹ ہو جائے تو وہ نماز کا طریقہ سننے سے محروم رہ جاتا ہے۔ لہٰذا ضروری ہے کہ عید کی نماز کا طریقہ ایک بار دہرا لیا جائے۔ دیگر نمازوں کی طرح نماز عید کی بھی نیت کی جاتی ہے جو کہ اس طرح ہے
نماز عید کی نیت کرتاہوں. دورکعت نماز عید الفطرواجب مع زائد 6تکبیروں کے اس امام کی اقتداء میں، منہ میراخانہ کعبہ کی طرف۔ اس کے بعد امام کے ساتھ اللہ اکبر کہتے ہوئے دونوں ہاتھ کانوں کی لوؤں تک اٹھائیں اور عام نماز کی طرح ہاتھ باندھ لیں. اس کے بعد ثناء پڑھی جائے گی۔ ثناء کے بعد قرات سے پہلے امام صاحب 3تکبیریں کہیں گے۔ امام صاحب کی ہر تکبیر کے ساتھ کانوں کی لوؤں تک ہاتھ اٹھایئے اور کھلے چھوڑدیجئے۔ تیسری تکبیر کےبعد ہاتھ باندھ لیجئے۔ اب امام صاحب قرات کریں گے اور مقتدی خاموشی سے سنیں گے۔ قرات کے بعد امام صاحب رکوع اور سجدہ کرکے پہلی رکعت کریں گے۔اس کے بعد دوسری رکعت میں امام صاحب رکوع میں جانے سے پہلے رکوع کی تکبیر کے علاوہ مزید 3 زائد تکبیریں کہے گا، ان تینوں تکبیروں میں مقتدی ہاتھ اٹھا کر چھوڑ دیں اور چوتھی تکبیر (جو رکوع کی تکبیر ہوگی) میں ہاتھ اٹھائے بغیر تکبیر کہتے ہوئے امام کے ساتھ رکوع میں چلے جائیں۔ اس کے بعد حسب معمول امام نماز مکمل کرے گا۔ نماز کے بعد امام صاحب خطبہ پڑھیں گے۔ اس خطبے کا سننا مقتدیوں کیلئے واجب ہے۔ ہماری دعا ہے کہ یہ عید امت مسلمہ کیلئے امن، سلامتی اور خوشحالی کا پیغام لے کر آئے۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کا حامی وناصر ہو. آمین
Leave a Comment
You must be <a href="https://blowingquotes.com/wp-login.php?redirect_to=https%3A%2F%2Fblowingquotes.com%2F7472%2F">logged in</a> to post a comment.