حضرت علی ؓ نےفرمایا کہ اگرنکاح میں یہ تین چیزیں واضح ہو ں تووہ نکاح اللہ کےنزدیک سب سےزیادہ محترم رہتا ہے.

حضرت علی ؓ نےفرمایا کہ اگرنکاح میں یہ تین چیزیں واضح ہو ں تووہ نکاح اللہ کےنزدیک سب سےزیادہ محترم رہتا ہے.

بی کیو نیوز! حضرت علی ؓ نےفرمایا کہ اگرنکاح میں یہ تین چیزیں واضح ہو ں تووہ نکاح اللہ کےنزدیک سب سےزیادہ محترم رہتا ہے. حضرت علی ؓ کی خدمت میں ایک شخص آکر کہنے لگا، یا علی وہ کونسا نکاح ہے؟ جو اللہ کے نزدیک سب سے زیادہ محترم ہے۔ بس جیسے ہی یہ پوچھا گیا تو امام علی ؓ نے فرمایا اے بندہ! خدا جس نکاح میں یہ تین چیزیں واضح ہو ں تو وہ نکاح اللہ کے نزدیک سب سے زیادہ

محترم رہتا ہے۔ تووہ شخص پوچھنے لگا، یا علی ؓ وہ کونسی چیزیں ہیں؟ امام علی ؓ نے فرمایا پہلی چیز کہ نکاح سادگی سے کیا جائے، تو دوسری چیز کہ لڑکی کا حق مہر اتنا زیادہ نہ ہو لڑکے والوں کو شرمندگی یا دینے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑے اور تیسرا نکاح کے فورا بعد لڑکا حق مہر ادا کردے۔ یاد رکھنا اللہ ایسے معاشرے کو پسند کرتا ہے، جس میں نکاح کرنا آسان ہو۔ کیونکہ جب نکاح آسان ہوگا، تو ز-ن-ا کے دروازے بند ہوجائیں گے۔ لیکن افسوس یہ ہے کہ اس زمین پر عنقریب ایسا زمانہ آئے گا۔ جب ز-ن-ا آسان اور نکاح مشکل ہوجائے گا۔ جب وہ وقت آ پہنچے تو سمجھ جانا کہ یہ اللہ کی ناراضگی کا سب سے بڑا سبب ہے۔ اللہ تعالی نے انسانی تخلیق کے ساتھ ہی ساتھ اس کی زندگی کی تمام ضروریات کا خیال رکھ کر اس کا انتظام بھی کیا۔ جہاں بھوک پیاس کا انتظام کیا وہی اس کی

فطری ضروریات کا بھی خیال رکھا۔ چونکہ اللہ تعالی نے انسان کی فطرت میں کئی طرح کے جذبات رکھے ہیں۔ انہی میں سے ایک ج-ن-س-ی جذبہ بھی ہے۔ اللہ تعالی نے مرد اور عورت کے اندر صنفی کشش رکھی ہے۔ یعنی مرد جو کچھ چاہتا ہے وہ پورا کا پورا عورت کی فطرت اور جسمانی ساخت میں موجود ہے اور جو کچھ عورت چاہتی ہے وہ وہ پورا کا پورا مرد کی فطرت میں اور اس کی جسمانی ساخت میں موجود ہے اور اسی کی مناسبت سے تسکین ملتی ہے۔ اس میں بہت بڑی حکمت ہے تاکہ نوع انسانی کا سلسلہ بغیر کسی رکاوٹ کے تکمیل پا سکے۔ انسانی تمدن میں سب سے بنیادی چیز معاشرہ ہے۔ انسانی معاشرہ دو صنفوں (یعنی مردو عورت) سے مل کر وجود میں آتا ہے۔ اور معاشرہ میں بنیادی اہمیت عورت اور مرد کے تعلقات کو حاصل ہے۔ جہاں ایک طرف مرد و عورت کا مضبوط رشتہ

ایک بہترین خاندان اور معاشرہ کو وجود میں لاتا ہے، وہیں دوسری طرف زوجین کے آپسی تعلقات میں دراڑ معاشرے کے لئے خ-ط-ر-نا-ک ثابت ہوتا ہے۔ دراصل معاشرے کی ترقی اور انحطاط معاشرے میں رہنے والے افراد کے طرز زندگی،اخلاق، سیرت اور کردار سے ہوتی ہے۔ اسلام انسانی زندگی کے تمام پہلوؤں کا احاطہ کئے ہوئےہیں۔ اسی لئے زندگی گزارنے کا مکمل طریقہ اور رہنمائی موجود ہے۔ نکاح نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی بہت ہی اہم سنت ہے. ازدواجی تعلقات کے بارے میں قرآن کریم میں کئ آیات موجود ہیں۔ جو ہمیں اس کی اہمیت سے آگاہ کرتی ہیں اور جسکو نبی کریم صل علیہ و سلم نے ایمان سے جوڑ دیا ہے۔ آپ ﷺ نے فرمایا،” بندہ جب نکاح کرتا ہے تو اس کا نصف دین مکمل ہو جاتا ہے۔ یعنی جب بندہ نکاح کرتا ہے تو گویا نصف مذہبی فرائض کو پورا کر لیتا ہے اور باقی نصف میں وہ اللہ سے ڈ-ر تا رہے، اور اللہ کی گواہی کے ساتھ مرد اور عورت ایک مقدس رشتہ میں بندھ جاتےہیں۔ اللہ تعالٰی ہم سب کا حامی وناصر ہو. آمین

Leave a Comment