بی کیونیوز! عیدالالضحیٰ کی قربانی پر ہم سنت ابراہیمی کی پیروی کرتے ہیں۔ بلا شبہ قربانی اسلام کی ایک اہم عبادت ہے۔ حضور ﷺ سے پہلے بھی لوگ قربانی کرتے تھے لیکن وہ بتوں کے نام پر قربانی کیا کرتے تھے۔ دوسرے مذاہب میں بھی لوگ بتوں کے نام پر قربانی کرتے ہیں۔ سورةالکوثر میں اللہ تعالیٰ نے اپنے رسول ﷺ کو حکم دیا ہے کہ جس طرح نماز اللہ کے سواکسی کی نہیں ہوسکتی قربانی بھی اسی کے نام پر ہونی چاہیئے۔ قربانی کا مقصد نما ئش بلکل نہیں ہونا چاہئے بلکہ صرف اللہ کی رضا کے لئے ہونی چاہیئے یا
اسکا مقصد غریب مسکین کی مدد ہونا چاہئیے۔ قرآن و حدیث میں متعدد مقامات پر قربانی کی اہمیت و فضیلت بیان کی گئی ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے کہ تم اپنے رب کےلئے نماز پڑھو اور قربانی کرو، سورہ کوثر۔ اور ہم نے ہر امت کےلئے قربانی مقرر کردی ہے، تاکہ وہ اللہ کا نام لیں، ان جانوروں پر جو ہم نے ان کو عطا کئے ہیں، سورہ حج۔ ایک حدیث میں آتا ہے کہ جس شخص نے استطاعت کے باوجود قربانی نہ کی، وہ ہماری عیدگاہ کے قریب نہ آئے۔ ابن ماجہ۔ حضرت علیؓ نے فرمایا کہ مجھے رسول اللہ ﷺ نے ان قربانی کے جانوروں کے جھول اور ان کے چمڑے کو صدقہ کرنے کا حکم دیا تھا جن کی قربانی میں نے کردی تھی۔ صحیح بخاری حضرت عائشہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ نے ارشاد فرمایا کہ ذی الحجہ کی دسویں تاریخ یعنی عید الاضحی کے دن فرزندآدم کا کوئی عمل اللہ کو قربانی سے زیادہ محبوب نہیں اور قربانی کا جانور قیامت کے دن اپنے سینگوں اور بالوں اورکھروں کے ساتھ آئے گا اور قربانی کا خون زمین پر گرنے سے پہلے اللہ تعالیٰ کی رضا اور مقبولیت کے مقام پر پہنچ جاتا ہے، پس اے خدا کے بندوں دل کی پوری خوشی سے قربانیاں کیا کرو۔ قربانی ہر مسلما ن عاقل و بالغ پر واجب ہے۔ جو ساڑھے باون تولہ چاندی یا اسکی قیمت کی مالیت رکھتا ہو یا اسکا مالک ہو۔ اللہ ہم سب کو توفیق عطا کرے کہ ہم سب اس سنت کوہر سال ادا کریں۔ آمین
Leave a Comment
You must be <a href="https://blowingquotes.com/wp-login.php?redirect_to=https%3A%2F%2Fblowingquotes.com%2F9982%2F">logged in</a> to post a comment.