بی کیونیوز! اللہ رب العزت نے کائنات میں نظر آنے اور نہ آنے والی بے حساب مخلوقات کو پیدا کیا ہے۔ زمین پر نظر آنے والی مخلوق لاکھوں قسم کی ہے اور بہت ساری مخلوق جو ابھی تک انسان کی آنکھ سے اوجھل ہے جبکہ مخلوق کی کچھ قسمیں آہستہ آہستہ زمین سے ختم ہوتی جارہی ہیں۔ جبکہ کچھ نئی نسلیں آہستہ آہستہ آشکار ہوتی رہتی ہیں۔ مخلوقات میں سب سے اشرف و اعلیٰ مخلوق
انسان کو قرار دیا گیا اور انسانوں کے باپ سیدنا آدم ؑ کو تمام فرشتوں کی طرف سے سجدہ کروانا۔ اللہ تعالیٰ کی طرف سے انسان کو دیے جانے والے مرتبے اور عظمت کو ظاہر کرتا ہے فرشتوں کا معاملہ انسانوں اور ج-نّ-ا-ت کے برعکس ہے ان سے گ-ن-ا- ہ سرزد نہیں ہوتے اور نہ ہی انکی میں اولاد اور شادی بیاہ کا سلسلہ جاری ہوتا ہے۔ وہ اللہ رب العزت کے احکام میں ایک ذرہ برابر بھی حکم عدولی نہیں کرتے جبکہ انسان اور ج-نّ دو ایسی مخلوقات جن سے نیکی ب-د-ی سرزد ہوتی ہے وہ رحمانی اور ش-ی-ط-ا-ن-ی تعلیمات کی پیروی کرتے ہیں انسان کو جہاں فرشتوں پر فضیلت حاصل ہے وہاں ج-نّ-ا-ت پر افضیلت حاصل ہے ج-نّ-ا-ت- اللہ رب العزت کی طرف سے مبعوث کیے گئے انبیاء کرام ؑ کی تعلیمات کی پیروی کرتے ہیں جس
طرح انسان انبیاء کرام ؑ کی پیروی کرتے ہیں اور کچھ خدا کی طرف سے نازل کردہ تعلیمات کے انکاری ہیں یہی معاملہ ج-نّ-ا-ت کا بھی ہے کسی صیح روایت میں کسی ج-نّ کو نبی مبعوث کیے جانے کا ثبوت نہیں ملتا۔
Leave a Comment
You must be <a href="https://blowingquotes.com/wp-login.php?redirect_to=https%3A%2F%2Fblowingquotes.com%2Farchives%2F5626">logged in</a> to post a comment.