بی کیونیوز! اللہ تعالٰی کن کن لوگوں کی شب برات کو بھی مغفرت قبول نہیں کرتا ۔ عَنْ اَبِیْ مُوسیٰ الاشْعَرِیِّ عَنْ رسولِ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم قال: اِنَّ اللّٰہَ لَیَطَّلِعُ فی لَیْلَةِ النِّصْفِ مِنْ شَعْبَانَ فَیَغْفِرُ لِجَمِیْعِ خَلْقِہ اِلاَّ لِمُشْرِکٍ او مُشَاحِنٍ (سنن ابن ماجہ ص۹۹، شعب الایمان للبیہقی) ترجمہ: حضرت ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: بے شک
اللہ تعالیٰ جھانکتے ہیں یعنی متوجہ ہوتے ہیں نصف شعبان کی رات میں، پس اپنی تمام مخلوق کی مغفرت فرمادیتے ہیں سوائے مشرک اور کینہ رکھنے والے کے۔ اہم فائدہ: ”مشاحن“ کی ایک تفسیر اس بدعتی سے بھی کی گئی ہے جو مسلمانوں کی جماعت سے الگ راہ اپنائے (مسند اسحاق بن راہویہ ۳/۹۸۱، حاشیہ ابن ماجہ ص۹۹) حضرت عثمان بن ابی العاص کی روایت میں ”زانیہ“ بھی آیا ہے اور حضرت عائشہ صدیقہ کی ایک روایت میں ”رشتہ داری توڑنے والا، ٹخنوں سے نیچے ازار لٹکانے والا، ماں باپ کا نافرمان اور ش-ر-ا-ب کا عادی“ بھی آیا ہے اور بعض روایات میں عشّار، ساحر، کاہن، عرّاف اور طبلہ بجانے والا بھی آیا ہے۔ گویا احادیث شریفہ سے یہ بات معلوم ہوئی کہ عام مغفرت کی اس مبارک رات میں چودہ (۱۴) قسم کے آدمیوں کی مغفرت نہیں ہوتی؛
لہٰذا ان لوگوں کو اپنے احوال کی اصلاح کرنی چاہیے: (۱) م-ش-ر-ک، کسی بھی قسم کے ش-ر-ک میں مبتلا ہو (۲) بغیر کسی شرعی وجہ کے کسی سے کینہ اور د-ش-م-ن-ی رکھنے والا (۳) اہل حق کی جماعت سے الگ رہنے والا (۴) زا-نی و زا-نیہ (۵) رشتے داری توڑنے والا (۶) ٹخنوں سے نیچے اپنا کپڑا لٹکانے والا (۷) ماں باپ کی نافرمانی کرنے والا (۸) ش-ر-ا-ب یا کسی دوسری چیز کے ذریعے نشہ کرنے والا (۹) اپنا یا کسی دوسرے کا ق-ا-ت-ل (۱۰) جبراً ٹیکس وصول کرنے والا (۱۱) ج-ا-د-و-گر (۱۲) ہاتھوں کے نشانات وغیرہ دیکھ کر غیب کی خبریں بتانے والا (۱۳) ستاروں کو دیکھ کر یا فال کے ذریعے خبر دینے والا (۱۴) طبلہ اور باجا بجانے والا۔ (شعب الایمان ۳/۳۸۲، ۳۸۳، الترغیب والترہیب ۲/۷۳، مظاہر حق جدیث ۲/۲۲۱، ۲۲۲)
Leave a Comment
You must be <a href="https://blowingquotes.com/wp-login.php?redirect_to=https%3A%2F%2Fblowingquotes.com%2Farchives%2F6179">logged in</a> to post a comment.