شبِ برأت کو ﷲ تعالیٰ نے کونسی پانچ خاص صفات عطا فرمائیں ہیں

شبِ برأت کو اﷲ تعالیٰ نے کونسی پانچ خاص صفات عطا فرمائیں ہیں

بی کیونیوز! شبِ برأت کو اﷲ تعالیٰ نے درج ذیل پانچ خاص صفات عطا فرمائیں۔ جنہیں کثیر ائمہ نے بیان کیا ہے کہ اس شب میں ہر حکمت والے کام کا فیصلہ کردیا جاتا ہے۔ اس رات میں عبادت کی بہت زیادہ فضیلت ہے۔ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا: {اس رات میں جو شخص سو رکعات نماز ادا کرتاہے، اﷲ تعالیٰ اس کی طرف سو (100) فرشتے بھیجتا ہے۔ (جن میں سے) تیس فرشتے

اسے جنت کی خوشخبری دیتے ہیں۔ تیس فرشتے اسے آ-گ کے ع-ذ-ا-ب- سے محفوظ رکھتے ہیں۔ تیس فرشتے آفاتِ دنیاوی سے اس کا دفاع کرتے ہیں۔ اور دس فرشتے اسے ش-ی-ط-ا-ن-ی چالوں سے بچاتے ہیں۔} رحمتِ الٰہی کا نزول ہوتا ہے۔ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: {یقینا اﷲ تعالیٰ اس رات بنو کلب کی بکریوں کے بالوں کی تعداد کے برابر میری اُمت پر رحم فرماتا ہے}۔‘‘ گ-ن-ا-ہ-و-ں کی بخشش اور معافی کے حصول کی رات ہے۔ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: {بے شک اس رات اﷲ تعالیٰ تمام مسلمانوں کی مغفرت فرما دیتا ہے، سوائے ج-ا-د-و ٹ-و-ن-ہ کرنے والے، بغض و کینہ رکھنے والے، ش-ر-ا-ب-ی، والدین کے نافرمان اور بدکاری پر اصرار کرنے والے کے}۔ اس رات اﷲ تعالیٰ نے اپنے رسولِ کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو مکمل شفاعت عطا فرمائی اور

وہ اس طرح کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے شعبان کی تیرھویں رات اپنی امت کے لیے شفاعت کا سوال کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو تیسرا حصہ عطا فرمایا گیا۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے شعبان کی چودھویں رات یہی سوال کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو دو تہائی حصہ عطا کیا گیا۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے شعبان کی پندرہویں رات سوال کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو تمام شفاعت عطا فرما دی گئی سوائے اس شخض کے جو مالک سے بدکے ہوئے اونٹ کی طرح (اپنے مالک حقیقی) اﷲ تعالیٰ سے دور ہو جاتا ہے (یعنی جو مسلسل نافرمانی پر مصر ہو)۔ (زمخشری، الکشاف، 4/ 272،273)

Leave a Comment

Verified by MonsterInsights