رسول اکرم، نورمجسم ﷺ نے فرمایا: دنیا میں تین چیزیں ایسی ہیں۔ جو مجھے بہت پسند ہیں۔ اور وہ میرے رب کو بھی بہت پسند ہے۔ اور وہ تین چیزیں یہ ہیں

نورمجسم ﷺ نے فرمایا: دنیا میں تین چیزیں ایسی ہیں۔ جو مجھے بہت پسند ہیں۔ اور وہ میرے رب کو بھی بہت پسند ہے۔ اور وہ تین چیزیں یہ ہیں

بی کیونیوز! رسول اکرم، نورمجسم ﷺ نے فرمایا: دنیا میں تین چیزیں ایسی ہیں۔ جو مجھے بہت پسند ہیں۔ اور جو مجھے پسند ہے وہ میرے رب کو بھی بہت پسند ہے۔ اور وہ تین چیزیں ہیں۔ کہ پہلا نماز ۔ نماز مجھے بہت پسند ہے۔ اور دوسرا خوشبو۔ اور تیسری جو چیز ہے وہ نیک عورت یا نیک بیوی۔ جس چیز کو میرے آقا دوجہاں محمد مصطفیٰ ﷺ نے پسند فرمایا ہے۔ اس نعمت کی اگر ہم قدر نہ کریں ۔ اوراس کی ناقدری کریں۔ تو اللہ پاک کس طرح ہم پر

رحم کرے گا۔ کس طرح ہم اللہ سے اپنی گ-ن-ا-ہ-وں کی معافی مانگیں گے۔ تو ہمیں چاہیے جو اپنی بیوی کے ساتھ حق تلفی کرتے رہے۔ اس کا حق پورا نہیں کرتے اس کا حق ادا نہیں کرتے۔ آپ کو چاہیے کہ اپنے بیوی کا جہاں تک ہوسکے اس کا حق پورا کرے۔ اس کا حق ادا کرے ۔ اسے پیار کرے۔ اور وہ میری ماں بہن ہے جو اپنے شوہر کا حق پورا نہیں کرتیں۔ آپ سے بھی گزارش ہے کہ اپنے شوہر کا پورا حق ادا کریں۔ ان کی بات سنیں۔ ان کی بات مانیں۔ انشاءاللہ آپ کی زندگی جنت ہوجائے گی۔ اللہ تعالیٰ میں ایسی برکت عطافرمائے گا۔ آپ کی گھر میں ایسی رحمتیں نازل فرمائے گا۔ جس کا آپ تصور بھی نہیں کرسکتے۔ تو اللہ پاک ہم تمام کو اپنے محبوب بندوں میں شامل فرمائے۔ اور ہمیں وہ کام کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ جس کام سے اللہ پا ک بہت خوش ہوتے ہیں۔ وہ شوہر جو اپنی بیوی کا حق ادا نہیں کرتے۔ اپنی بیوی کا حق

پورا نہیں کرتے۔ اور اپنی بیوی کو ناجائز رلاتے ہیں ستاتے ہیں۔ ان کو م-ارتے رہیں۔ اور ط-ل-ا-ق کی دھمکی دیتے ہیں۔ تو اللہ پاک ان کے ساتھ کیا معاملہ فرماتا ہے جب بھی کوئی شخص اپنی بیوی کو ناجائز رلاتا ہے ستاتا ہے اور اس کا حق پورا نہیں کرتا۔ تو حدیث پا ک میں آتا ہے جس کامفہوم ہے کہ اللہ تبار ک وتعالیٰ اپنے فرشتوں کو حکم دیتا ہے کہ فرشتوں جاؤ اس شخص کے پاس جس ے اپنی بیوی کو ناجائز رلایا ہے۔ اپنی بیوی کو ستایا ہے۔ اس کا حق پورا نہیں کرتا۔ اس کو پیار نہیں کرتا۔ تو جاؤ اس شخص کے پاس اور اسے یہ چیز چھین لے کرآؤ۔ اور وہ چیز ہے اللہ پاک فرماتا ہے اپنے فرشتوں کو۔ اس کے روزی سے برکت چھین لو۔ اس کو تنگی دستی میں مبتلا کر دو۔ اس کے گھر سے رحمت کو اٹھا لو۔ اس شخص کی کوئی بھی فریاد، کوئی بھی دعا مجھ تک نہ پہنچاؤ۔ جب تک وہ شخص اپنی بیوی سے صلح نہیں کرلیتا۔ اپنی بیوی کو ناحق رلانا ختم نہیں کرسکتا۔ اپنی بیوی کا حق پورا کرنے کی کوشش نہ کرلیتا۔ تب تک اس کی کوئی بھی فریاد، اس کی کوئی بھی دعا مجھ تک نہ پہنچاؤ۔ جب کوئی بھی شوہر اپنی بیوی کو ناجائز رلاتا ہے اسے ستاتا ہے اور اسے ط-ل-ا-ق کی دھمکی دیتا ہے۔

Leave a Comment

Verified by MonsterInsights