بی کیو نیوز! حضرت عمررضی اللہ عنہ کاخط اورش-ر-ا-ب-ی کی ت-و-ب-ہ کاایک سبق آموزقصہ، اہل شام میں ایک بڑا بارعب اور قوی شخص تھا اور وہ امیر المومنین حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی خدمت میں آیا کرتا تھا۔ ایک دفعہ وہ کافی دن نہ آیا تو حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے لوگوں سے اسکا حال پوچھا لوگوں نے کہا امیر المومنین اس کا حال نہ پوچھیں وہ تو ش-ر-ا-ب میں مست رہنے لگ گیا ہے
حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے اپنے منشی کو بلایا اور کہا کہ اس کے نام ایک خط لکھو۔ آپ نے خط میں لکھوایا منجانب عمر بن خطاب السلام علیکم ۔ میں تمہارے لیے اس اللہ کی حمد پیش کرتا ہوں جس کے سوا کوئی معبود نہیں۔ وہ گ-ن-ا-ہ-و-ں کو معاف کرنے والا ، ت-و-ب-ہ کو قبول کرنے والا، سخت ع-ذ-ا-ب- دینے والا اور بڑی قدرت والا ہے ۔ اسکے سوا کوئی معبود نہیں ہے اور ہمیں اسکی طرف لوٹ کر جانا ہے۔ پھر حاضرین مجلس سے کہا کہ اپنے بھائی کے لیے سب مل کر دعا کرو کہ اللہ تعالیٰ اس کے قلب کو پھیر دے اور اسکی ت-و-ب-ہ- کو قبول فرمائے ۔ سب نے مل کر دعا کی ، حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے وہ خط قاصد کو دیا اور کہا یہ خط اسے اس وقت دینا جب وہ نشے میں نہ ہو اوراس کے سوا کسی کو نہ دینا۔ جب اس کے پاس حضرت عمر رضی اللہ عنہ کا یہ خط پہنچا تو
اس نے پڑھا اور بار بار ان کلمات کو پڑھتا رہا اور غور کرتا رہا کہ اس میں مجھے سزا سے بھی ڈرایا گیا ہے اور معاف کرنے کا وعدہ بھی یاد دلایا گیا ہے۔ وہ خط پڑھ کر رونے لگا اور ش-ر-ا-ب- -ن-و-ش-ی سے توبہ کرلی اور ایسی ت-و-ب-ہ کی کہ پھر کبھی ش-ر-ا-ب کے پاس نہ گیا۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ کو جب اسکی ت-و-ب-ہ- کی خبر ملی، تو لوگوں سے فرمایا۔ کہ ایسے معاملات میں تم لوگوں کو ایسے ہی کرنا چاہیے کہ جب کوئی بھائی کسی لغزش میں مبتلا ہوجائے، تو اس کو درستی پر لانے کی فکر کرو اور اس کو اللہ کی رحمت کا بھروسہ دلاؤ اور اللہ سے اس کے لیے دعا کرو، تاکہ وہ ت-و-ب-ہ- کرلے ، اور تم اس کے مقابلے پر ش-ی-ط-ا-ن کے مددگار نہ بنو۔ یعنی اس کو برا بھلا کہہ کر یا غصہ دلا کر دین سے دور کردو گے تو یہ ش-ی-ط-ا-ن کی مدد ہوگی . (معارف القران جلد 7 صفحۃ 58) اللہ تعالیٰ ہم سب کا حامی و ناصر ہو
Leave a Comment
You must be <a href="https://blowingquotes.com/wp-login.php?redirect_to=https%3A%2F%2Fblowingquotes.com%2Farchives%2F7183">logged in</a> to post a comment.