ایک اعرابی دعا کرنے لگا: یا اللہ! تو مجھ پراور محمدﷺ پر رحم فرما اور ہماری رحمت میں کسی اور کو شریک نہ کر

ایک اعرابی دعا کرنے لگا: یا اللہ! تو مجھ پراور محمدﷺ پر رحم فرما اور ہماری رحمت میں کسی اور کو شریک نہ کر

بی کیونیوز! حضرت جندب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: ایک اعرابی نے (کہیں سے) آکر اپنے اونٹ کو بٹھایا پھر اُسے ٹانگ سے باندھ کر حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پیچھے نماز پڑھنے چلا گیا۔ جب حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نماز سے فارغ ہوئے تو اُس نے اپنے اونٹ کے پاس آکر اس کی رسی کو کھولا۔ پھر اُس پر سوار ہو کر دعا کرنے لگا: یا اللہ! تو مجھ پر اور محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر رحم فرما

اور ہماری رحمت میں کسی اور کو شریک نہ کر۔ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے (یہ سن کر صحابہ سے) فرمایا: تمہارا کیا خیال ہے کہ یہ زیادہ گمراہ ہے یا اُس کا اونٹ؟ کیا تم نے سنا نہیں کہ اُس نے کیا کہا؟ اُنہوں نے عرض کیا: کیوں نہیں (یا رسول اللہ! ہم نے سنا ہے۔) آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے (اُس اعرابی سے) فرمایا: تُو نے (اللہ تعالیٰ کی رحمت کو) تنگ کر دیا ہے۔ اللہ تعالیٰ کی رحمت بڑی وسیع ہے۔ اللہ تعالیٰ نے کل سو رحمتوں کو تخلیق کیا جن میں سے اللہ تعالیٰ نے ایک رحمت (زمین پر) اُتاری۔ مخلوقات میں سے جن و انس اور بہائم (در-ن-دے) اُسی کی وجہ سے باہم شفقت و مہربانی کرتے ہیں جبکہ ننانوے رحمتیں اُس کے پاس ہیں۔ اب تم کیا کہتے ہو کہ یہ زیادہ گمراہ ہے (جسے رحمتِ الٰہی کی وسعت کا علم نہیں) یا اُس کا اونٹ (جو اس کے ماتحت ہے)۔ اگر ہفتہ کے

دن د-ش-م-ن کی مغلوبی کی نیت سے مداومت کی شرط پر کسی وقت باوضو بعد دو رکعت نفل کے بعد سو بار پڑھے گا، حق تعالیٰ نے چاہا تو د-ش-م-ن کے مطیع و فرمانبردار ہوں گے۔ جو ہر فرض نماز کے بعد 113 بار پڑھنے کا معمول بنائے گا، اسے اس کے منصب سے کوئی معزول نہیں کرسکے، خواہ اس کے خلاف ج-ن و انس جمع ہوجائیں۔جو ایک سو بار یا باقی روزانہ پڑھتا رہے گا، حق تعالیٰ نے چاہا تو اس کے اعمال مقبول ہوں گے۔ اللہ تعالٰی ہم سب کا حامی وناصر ہو. آمین

Leave a Comment

Verified by MonsterInsights