جو عورتیں ہاتھوں پر مہندی نہیں لگاتیں، وہ حضورﷺ کا فرمان سُن لیں

جو عورتیں ہاتھوں پر مہندی نہیں لگاتیں، وہ حضورﷺ کا فرمان سُن لیں

بی کیونیوز! مہندی ہمارے سفید بالوں کو ڈھانپنے کا ایک ذریعہ ہے۔ جو ہمارے بالوں کو مضبوط ، چمکدار اور گھنے بنانے کے ساتھ ساتھ بہت ساری بیماریوں کا علاج بھی بناتی ہے۔ آج کل شادیوں اور تہواروں میں لڑکیاں اور خواتین خصوصی انتظامات کرتی ہیں۔ مہندی نے عورت کی خوبصورتی میں چار چاند لگادیئے۔ یہ ایک قدرتی پودا ہے اس کے پتے، پھول اور بیج بہت سی خوبیاں رکھتے ہیں۔ ہننا پاک وحدت کی خوبصورت

روایت کے ساتھ ساتھ سنت رسول ؐکا بھی ایک حصہ ہے۔ ابن ماجہ کی روایت کے مطابق جب حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو سر میں درد ہوتا تھا تو آپ اپنے سر پر مہندی لگاتے تھے اور کہتے تھے: سر درد کے لئے خدا کے حکم سے فائدہ ہوتا ہے۔ حضرت سلمہ، جو مدینہ کے ولی عہد شہزادہ کی لونڈی ہیں۔ فرماتے ہیں کہ جو شخص بھی حضور سے سر درد کی شکایت کرتا تھا۔ حضورﷺ ان سے فرماتے تھے کہ بال کٹوانے کرو اور جو شخص اس کے پاؤں میں درد کی شکایت کرتا تھا۔ وہ اسے بتاتا تھا۔ مہندی لگانے کے لئے۔ اسی حدیث کے ساتھ وہ ایک واقعہ بیان کرتا ہے۔ ایک صاحب کہتے ہیں کہ ہمارا ایک عزیز ہے۔ جیسے ہی گرمی آتی۔ وہ موسم کی شدت سے پریشان ہوجاتے۔ ان کے ہاتھ پاؤں سرخ ہوجاتے۔ وہ جوتے پہنے ہوئے چند قدم چلتے، انہیں اپنے تلووں میں جلتے ہوئے احساس کا احساس ہوتا۔ فطرت میں

چڑچڑاپن بڑھ جاتی ہے۔ ایک دن جب وہ ہم سے تشریف لائے تو میں نے ان کی ایڑھی میں گہری دیکھا۔ تلوے اس قدر خشک ہیں کہ دور سے دیکھ کر یہ عجیب لگتا ہے۔ آتے ہی انہوں نے ٹھنڈے پانی سے پاؤں دھوئے اور پنکھے کے قریب بیٹھ گئے۔ ہماری نوکرانی نے اس وقت مہندی پہن رکھی تھی۔ میں نے کہا مہندی سے اس کا علاج کرو۔ پاؤں کے دونوں تلووں پر مہندی کی ایک موٹی پرت لگائیں۔ دس منٹ سے بھی کم بعد اس کے چہرے پر ایک چمک نمودار ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ مہندی لگانے سے ایسا لگا جیسے قدرت نے اسے دوبارہ جسم دیا ہے۔ حضورؐکے کچھ بھی کہنے سے اس کا اثر ہوتا ہے۔ جدید سائنس کہتی ہے کہ مہندی کے پتے میں بھی ایک خاص جزو ہوتا ہے جو بیکٹیریا کو روکتا ہے۔ حضرت ام عائشہ صدیقہ ؓ سے روایت ہے کہ اس عورت نے پردے کے پیچھے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف اپنا ہاتھ بڑھایا اور

خط یا کاغذ کے ایک ٹکڑے کے حوالے کرنے کے لئے اپنا مبارک ہاتھ واپس لے لیا۔ اس نے نہیں لیا۔ اس نے کہا، “مجھے نہیں معلوم کہ ہاتھ کسی عورت کا ہے یا مرد کا۔” اس نے کہا، “میں ایک عورت ہوں۔” عورت کے لئے مہندی اور کسی دوسرے جسمانی جسم سے ہاتھ رکھنا مکروہ ہے۔ یہی وجہ ہے کہ مہندی یا خواتین کے لئے کسی اور آرائش کی چیز کو ہاتھ میں رکھنا چاہئے۔ سائنس کا کہنا ہے کہ اگر خواتین اپنے ننگے ہاتھوں سے مہندی کھائیں تو وہ کھانے کے مضر اثرات سے محفوظ رہ سکتی ہیں۔ حضور کی ہر سنت منفرد ہے۔ اللہ سب بہنوں کو اس سنت پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ اللہ تعالٰی ہم سب کا حامی وناصر ہو. آمین

Leave a Comment

Verified by MonsterInsights