بی کیونیوز! حضرت ش-ی-ث علیہ السلام حضرت آدم علیہ السلام کے فرزند ہیں۔ حضرت آدم علیہ السلام کی عمر 130 برس تھی جب یہ پیدا ہوئے ق-ت-ل ھابیل کے 5 برس بعد ان کی پیدائش ہوئی۔ ش-ی-ث سریانی زبان کا لفظ ہے اور عربی میں اس کے معنی “عطیہ خداوندی” ہیں۔ چونکہ ان کی پیدائش ھابیل کے ق-ت-ل کے بعد ہوئی، اس لئے حضرت آدم علیہ السلام نے ان کو عطیہ خداوندی سمجھا اور ان کی صفات حسنہ
کی وجہ سے ان سے بہت خوش رہے۔ کہا جاتا ہے کہ تمام بنی آدم ان ہی کی اولاد ہیں۔ کیونکہ حضرت آدم علیہ السلام کے دوسرے بیٹوں کی اولاد کا سلسلہ آگے نہ چل سکا، قرآن کریم میں ان کا ذکر نہیں ہے۔ ابوذر رضی اللہ تعالٰی عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ایک روایت میں فرماتے ہیں کہ “اللہ تعالٰی نے اپنے پیغمبروں پر 100 صحیفے نازل کئے اور 4 کتابیں اور ان 100 صحیفوں میں سے 50 صحیفے حضرت ش-یث علیہ السلام پر اترے.” اس سے ان کی نبوت ثابت ہوتی ہے. حضرت آدم علیہ السلام کے بعد یہ دوسرے نبی تھے۔ جب آدم علیہ السلام کی وفات کا وقت قریب آیا، تو انہوں نے ان کو اپنا وصی خلیفہ اور جانشین بنایا۔ دن اور رات کو مختلف ساعتوں میں تقسیم کیا۔ اور ہر ساعت کی عبادت کی ان کو تعلیم دی۔ انہوں نے ان کو ط-وف-ان ن-و-ح سے بھی آگاہ کیا۔ حضرت آدم علیہ السلام نے ان کی نسل میں خیروبرکت ہونے کی
دعائیں مانگیں۔ ہمارے حضور خاتم النبین صلی اللہ علیہ وسلم ان ہی حضرت ش-یث علیہ السلام کی اولاد میں سے ہیں۔ حضرت -یث علیہ السلام حسن صورت میں اور خوب سیرت میں حضرت آدم علیہ السلام کے مشابہ تھے اور تمام اولاد میں حضرت آدم علیہ السلام کے نزدیک محبوب تھے۔ چنانچہ آدم علیہ السلام نے قبل وفات کے ان کو اپنا ولی عہد بنایا اور بطریق وصیت کے فرمایا کہ جب ط-و-ف-ان ن-و-ح حضرت -وح علیہ السلام کے زمانہ میں ہو، اگر تم اس زمانہ کو پاو، تومیری ہ-ڈ-ی-وں کو کشتی میں رکھوانا، جو غ-رق ہونے سے محفوط رہیں، یا اپنی اولاد کو وصیت کرنا کہ اس طرح عمل میں لائیں۔ حضرت ش-یث علیہ السلام اکثر اوقات حضرت آدم علیہ السلام کی زبان سے احوال بہشت لذت کے ساتھ سُنتے تھے اور آسمانی صحیفوں کا مضمون بھی دریافت کرتے تھے، اسی لئے حضرت آدم علیہ السلام نے
تجرد اور خلق سے اور اُنس حق سے خلیفہ کیا تھا اور لوگوں سے تنہا ہوکر دنیا کی لذتیں چھوڑ کر اکثر اوقات وظائف اور طاعات میں مشغول رہتے تھے اور نفس کی ریاضت اور تہذیب و اخلاق ہمیشہ ان کے مدنظر رہتا تھا۔ حضرت آدم علیہ السلام نے وفات سے قبل ش-یث علیہ السلام سے فرمایا کہ اے میرے بیٹے! تم میرے بعد میرے جانشین ہو۔ تم تقویٰ اختیار کرو اور جب بھی اللہ تعالٰی کا ذکر کرو تو اس کے ساتھ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا نام ضرور لو کیونکہ میں نے ان کا نام ساق عرش پر اُس وقت لکھا ہوا دیکھا ہے، جب میں روح اور مٹی کی درمیانی حالت میں تھا۔ پھر میں نے تمام آسمانوں کا چکر لگایا تو میں نے اس ہستی کی شان محبوبیت کا بارگاہ رب العزت میں یہ عالم دیکھا کہ آپ کا نام پاک محمد صلی اللہ علیہ وسلم بھی اللہ کو اتنا پیارا ہے، کہ میں نے آسمانوں میں کوئی ایسی جگہ نہیں دیکھی، جہاں حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا نام
نہ لکھا ہو۔ میرے رب نے مجھے جنت میں رکھا تو میں نے جنت میں کوئی محل کوئی بالاخانہ کوئی دریچہ ایسا نہ دیکھا کہ جس پر اسم محمد صلی اللہ علیہ وسلم تحریر نہ ہو۔ اے میرے بیٹے! میں نے نام محمد صلی اللہ علیہ وسلم حوروں کے سینوں پر فرشتوں کی آنکھوں کی پتلیوں میں شجر طوبٰی کے پتوں اور سدرۃ المنتہٰی پر لکھا دیکھا ہے۔ تم بھی کثرت کے ساتھ ان کا ذکر کیا کرو کیونکہ فرشتے بھی ہر وقت ان کا ذکر کرتے رہتے ہیں۔ جب حضرت ش-یث علیہ السلام کی م-وت کا وقت قریب آیا تو انہوں نے اپنے بیٹے انوش کو اپنا جانشین بنایا۔ انوش کے بعد قینان اس کے جانشین ہوئے۔ قینان کے بعد مہلائیل ان کے جانشین ہوئے۔ اہل فارس کا خیال ہے کہ مہلائیل تمام اولاد آدم کا بادشاہ تھا۔ اس نے مختلف شہروں سے دور جاکر کئی قلعے تعمیر کئے۔ “بابل” اور “سوس اقصٰی” کو بھی اس نے بسایا۔ اس نے اپنے لئے ایک شاندار تاج بھی بنوایا۔ اسے پہن کر
وہ تخت حکومت پر بیٹھتا اور رعایا کو بھی احکام دیتا۔ اس نے 40 سال حکومت کی، اس کے مرنے کے بعد اس کا فرزند “یارد” اس کا جانشین ہوا۔ اور اس کے بعد “اخنوخ” اس کا فرزند اس کی حکومت کا وارث ہوا۔ اخنوخ ہی ، ادریس علیہ السلام کے لقب سے مشہور ہوئے، اور حضرت ش-یث علیہ السلام کے بعد نبوت سے سرفراز ہوئے۔ حضرت ش-یث علیہ السلام کا مزار تین جگہ موجود ہے ۔ ان تینوں میں سے حضرت ش-یث علیہ السلام کس میں مدفون ہیں، یہ اللہ تعالٰی ہی بہتر جانتا ہے۔ 1۔ آپ کامزارف-ل-س-ط-ی-ن کےعلاقہ غ-ز-ۃ میں۔ 2 ۔ آپ کامزارع-ر-ا-ق کےشہرم–و-ص-ل میں۔ 3۔ آپ کامزارایودھیامیں بھی واقع ہے۔ [قصص القرآن – مدارج النبوۃ – روح البیان-ج/ص:۳۸۲] اللہ تعالٰی ہم سب کا حامی و ناصر ہو۔ آمین
Leave a Comment
You must be <a href="https://blowingquotes.com/wp-login.php?redirect_to=https%3A%2F%2Fblowingquotes.com%2Farchives%2F8589">logged in</a> to post a comment.