بی کیونیوز! بھارتی ریاست اتر پردیش میں انسدادِ د-ہ-ش-ت-گ-ر-دی سکواڈ نے ایک ہزار ہندوؤں کو اسلام قبول کرانے والے دو علماء کو گرفتار کرلیا۔ ان میں سے ایک عالمِ دین پہلے ہندو تھے۔ لیکن انہوں نے اپنا مذہب چھوڑ کر اسلام قبول کیا تھا۔بھارتی میڈیا کے مطابق اے ٹی ایس نے اتر پردیش کے دارالحکومت لکھنؤ سے مولانا جہانگیر اور عمر گوتم کو گرفتار کیا ہے۔ عمر گوتم ہندو گھرانے
میں پیدا ہوئے تھے۔ تاہم انہوں نے اسلام قبول کرکے ایک ہزار ہندوؤں کو مسلمان کیا۔ اے ٹی ایس نے الزام عائد کیا ہے کہ دونوں علما ل-ال-چ اور خ-و-ف سے ہندوؤں کا مذہب تبدیل کرا رہے تھے۔ اس کے علاوہ یہ موٹیوشنل تقریریں کرکے بھی لوگوں کو اسلام کی دعوت دے رہے تھے۔ اے ڈی جی لا اینڈ آرڈر پرشانت کمار کا کہنا ہے کہ نوئیڈا، کان پور اور متھرا سمیت پورے بھارت میں ہندوؤں کو مسلمان بنانے کا سلسلہ جاری ہے۔ اے ٹی ایس کی جانب سے گرفتار علماء کرام پر پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی سمیت دیگر ممالک سے فنڈنگ لینے کا بھی خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔ یاد رہے بھارت میں مسلمانوں کو ان ت ق ام کا نشانہ بنا کر مختلف الزامات لگا کر ک-ی-سز میں پھ نس ای ا جاتا ہے۔ ہر سال دلی میں قائم ایک ادارے سے لگ بھگ ایک ہزار ایسے جوڑے رابطہ کرتے ہیں. جن میں
لڑکا لڑکی کے مذاہب مختلف ہوتے ہیں اور انھیں فوری مدد درکار ہوتی ہے۔ یہ ہندو اور مسلم جوڑے ’دھنک‘ نامی اس ادارے سے اس وقت رابطے میں آتے ہیں جب ان کے خاندان ان کی شادی سے انکار کر دیتے ہیں. کیونکہ لڑکی اور لڑکے کے مذاہب مختلف ہوتے ہیں۔ مدد حاصل کرنے والے ایسے جوڑوں کی عمریں 20 سے 30 سال کے درمیان ہوتی ہیں۔ یہ ڈرے ہوئے لڑکے اور لڑکیاں چاہتے ہیں کہ ’دھنک‘ سے وابستہ افراد اُن کے خاندان والوں سے بات کریں اور انھیں شادی پر راضی کریں یا بصورت دیگر انھیں قانونی مدد فراہم کریں۔ دھنک کے پاس آنے والے جوڑوں میں سے 52 فیصد میں ہندو لڑکیاں مسلمان لڑکوں سے شادی کرنا چاہتی ہیں. جبکہ 42 فیصد مسلم لڑکیاں کسی ہندو لڑکے سے شادی کی خواہش ظاہر کرتی ہیں۔ دھنک کے بانی آصف اقبال کہتے ہیں کہ ’انڈیا میں اکثر مسلمان اور ہندو خاندان دونوں آپس میں شادیوں کے سخت مخالف ہیں. اللہ تعالیٰ ہم سب کا حامی و ناصر ہو
Leave a Comment
You must be <a href="https://blowingquotes.com/wp-login.php?redirect_to=https%3A%2F%2Fblowingquotes.com%2Farchives%2F9024">logged in</a> to post a comment.