ماں کا احساس کرو، کیا ایسے ہی دنیا میں آ گئے تھے؟

ماں کا احساس کرو

بی کیونیوز! ماں کا احساس کرو، کیا ایسے ہی دنیا میں آ گئے تھے؟ رشتے پیدا ہونے کے بعد بنتے ہیں، اس زمین پر ایک واحد ایسا رشتہ ہے جو ہمارے پیدا ہونے سے نو ماہ پہلے بن جاتا ہے. وہ بس وہی کھاتی ہے جس سے ہمیں نقصان نہ ہو. وہ بڑے سے بڑے درد میں بھی ع-ذ-ا-ب- بھگت لیتی ہے، مگر د-ر-د م-ا-ر-ن-ے کی دوا نہیں کھاتی کہ کہیں وہ دوا ہم کو نہ م-ار دے۔ ہم اس کی پسند کے کھانے

چھڑا دیتے ہیں۔ ہم اس پر نیند ح-ر-ام کر دیتے ہیں۔ وہ کسی ایک طرف ہو کر چین سے سو نہیں سکتی۔ وہ سوتے میں بھی جاگتی رہتی ہے۔ نو مہینے ایک ع-ذ-ا-ب- سے گزرتی ہے۔ گرتی ہے تو پیٹ کے بل نہیں گرتی پہلو کے بل گر کر ہڈی تڑوا لیتی ہے۔ تجھے بچا لیتی ہے۔ اس نے ابھی تیری شکل نہیں دیکھی۔ لوگ شکل دیکھ کر پیار کرتے ہیں، وہ غائبانہ پیار کرتی ہے۔ لوگ تصویر مانگ کر سلیکٹ کرتے ہیں۔ دنیا کا کوئی رشتہ اس خلوص کی مثال پیش نہیں کر سکتا۔ خدا کو اس پر اتنا اعتبار ہے کہ اس کو اپنی محبت کا پیمانہ بنا لیا اور جنتی ہے تو ق-ی-ام-ت سے گزر کر جنتی ہے اور ہوش آتا ہے تو پہلا سوال تیری خیریت کا ہی ہوتا ہے۔ خدا کے بعد وہ واحد ہستی ہے، جو عیب چھپا چھپا کر رکھتی ہے۔ تیری حمایت میں وہ ع-ذ-ر تراشتی ہے کہ تیرے باپ کو

مطمئن اور تجھے حیران کر دیتی ہے۔  باپ کھانا بند کرے تو وہ اپنے حصے کا کھلا دیتی ہے۔ باپ گھر سے نکال دے تو وہ دروازہ چوری سے کھول دیتی ہے۔ اللہ کے سوا کوئی تیرا اتنا خیال نہیں رکھتا جتنا ماں رکھتی ہے۔ اللہ نے بھی جنت اٹھا کر اس ماں کے قدموں میں رکھ دی۔ اللہ پاک سب کی ماؤں کو لمبی زندگی دے جن کے مائیں وفات پاہ گئی ہیں، انہیں اللہ پاک جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا فرمائے۔ آمین اللہ تعالیٰ ہم سب کا حامی وناصر ہو. آمین

Leave a Comment

Verified by MonsterInsights