جنت کے باغات اور نہریں

جنت کے باغات اور نہریں

بی کیونیوز! جنت کی نہریں اور دریاعربی زبان میں نہر کے معنی دریا کے ہیں۔ اندازہ کر لیجیے کہ وہاں کا کوئی باغ ایسا نہیں کہ جس میں یہ نہریں نہ بہہ رہی ہوں۔ دنیا میں بھی حسین ترین خطے وہی ہیں جہاں بہتا پانی ہو اور وافر ہو۔ وہ کیا ہی حسین سرزمین ہوگی جہاں ایک طرف تو گھنے سر سبز باغات ہیں اور انہی ہرے ہرے باغات میں، صاف ستھرے پانی، سفید رنگ کے دودھ ، شہد اور قسم قسم کے رنگوں

کے طرح طرح کے شربتوں کے دریا بہتے ہوں گے۔ کیا یہ نظارہ بھی چشم تصور میں لایا جا سکتا ہے؟ اور (واللہ اعلم) ہو سکتا ہے کہ اس خلاق العلیم ہستی نے ایسے خاص درخت بھی پیدا کر رکھے ہوں کہ جن کو سیراب بھی دودھ، ش-ہ-د اور شربتوں ہی سے کیا جاتا ہو اور جن کے پھلوں میں بھی ان کا اثر جاتا ہو۔ سوچیے کہ اگر ایسا ہو تو ان درختوں کے پھلوں کا کیسا ذائقہ ہو گا جو دودھ اور ش-ہ-د اور شربتوں سے سیراب کیے جاتے ہوں۔ ہمیں اللہ نے سوچنے سمجھنے کی صلاحیت عطا فرمائی ہے ذرا غور کیجیے کہ جو خدا پانی کے دریا بہا سکتا ہے کیا اس کی قدرت کاملہ دودھ، ش-ہ-د اور شربتوں کے دریا نہیں بہا سکتی۔ کیوں نہیں۔ یہ ساری چیزیں بھی تو اسی کی پیدا کی ہوئی ہیں جو کم مقدار میں پیدا کرنے کی قدرت رکھتا ہے اسے مقدار بڑھانے میں کتنی دیر لگے گی اور

اس کے پاس کسی کام کو کرنے کے سینکڑوں ،لاکھوں نہیں ان گنت طریقے ہیں۔جس نے یہاں دودھ جانوروں کے تھنوں سے اور ش-ہ-د ایک مکھی کے پیٹ سے نکالا ہے وہ یقیناً جب چاہے تو دودھ، ش-ہ-د اور شربتوں کے دریا بھی ویسے ہی بہا دے گا جیسے آج ہماری آنکھوں کے سامنے اس کے پانی کے دریا بہتے ہیں۔ بخاری ہی کی حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کردہ روایت میں ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا جب اللہ سے مانگو تو فردوس مانگو کیونکہ وہ جنت کا افضل و بلند ترین حصہ ہے۔ اسکے اوپر(خدائے ) رحمان کا عرش ہے اور اسی میں سے جنت کی نہریں پھوٹتی ہیں۔ اب ایک نظر جنت کے چشموں پر ڈال دیجیے کہ جن سے خاص قسم کے مشروبات نکلتے ہیں اور ان میں سے بعض کی شاخیں مومنین کے گھروں میں بھی جاتی ہیں۔ اور قرآن کا حکم یہ ہے کہ

اگر مقابلہ کرنا چاہتے ہو تو ان نعمتوں کے حاصل کرنے میں ایک دوسرے سے بازی لے جانے کی کوشش کرو۔ سورة البروج ( 85 ) إِنَّ الَّذِینَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ لَهُمْ جَنَّاتٌ تَجْرِی مِن تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ ذَلِكَ الْفَوْزُ الْكَبِیرُ {11} جو لوگ ایمان لائے اور جنہوں نے نیک عمل کیے ، یقیناً اُن کے لیے جنت کے باغ ہیں جن کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی، یہ ہے بڑی کامیابی۔ مَثَلُ الْجَنَّةِ الَّتِی وُعِدَ الْمُتَّقُونَ فِیهَا أَنْهَارٌ مِّن مَّاء غَیْرِ آسِنٍ وَأَنْهَارٌ مِن لَّبَنٍ لَّمْ یَتَغَیَّرْ طَعْمُهُ وَأَنْهَارٌ مِّنْ خَمْرٍ لَّذَّةٍ لِّلشَّارِبِینَ وَأَنْهَارٌ مِّنْ عَسَلٍ مُّصَفًّى وَلَهُمْ فِیهَا مِن كُلِّ الثَّمَرَاتِ وَمَغْفِرَةٌ مِّن رَّبِّهِمْ كَمَنْ هُوَ خَالِدٌ فِی النَّارِ وَسُقُوا مَاء حَمِیمًا فَقَطَّعَ أَمْعَاءهُمْ {15} پرہیزگار لوگوں کے لیے جس جنت کا وعدہ کیا گیا ہے اس کی شان تو یہ ہے کہ اس میں نہریں بہ رہی ہوں گی نتھرے ہوئے پانی کی، نہریں بہ رہی ہوں گی ایسے دودھ کی جس کے مزے میں

ذرا فرق نہ آیا ہو گا،نہریں بہہ رہی ہوں گی ایسی ش-ر-ا-ب- کی جو پینے والوں کے لیے لذیذ ہو گی، نہریں بہ رہی ہوں گی صاف شفّاف ش-ہ-د کی۔ اُس میں اُن کے لیے ہر طرح کے پھل ہوں گے اور اُن کے رب کی طرف سے بخشش۔ (کیا وہ شخص جس کے حصہ میں یہ جنت آنے والی ہے ) اُن لوگوں کی طرح ہو سکتا ہے جو ج ہ ن م میں ہمیشہ رہیں گے اور جنہیں ایسا گرم پانی پلایا جائے گا جو ان کی آنتیں تک کاٹ ڈالے گا۔ یہ تو محض چند ہی آیا ت ہیں اسی مضمون کے ساتھ آپ کو بے شمار آیات مل جائیں گی جن میں جنت کے باغات کا تذکرہ ہے جن کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کا حامی وناصر ہو. آمین

Leave a Comment

Verified by MonsterInsights