Namaz Me Parhny Ka Hukam

Namaz Me Parhny Ka Hukam

بی کیونیوز! نماز میں “اَللّٰہُ اَکْبَرُ کَبِیْرًا وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ کَثِیْرًا وَّسُبْحَانَ اللّٰہِ بُکْرَۃً وَّاَصِیْلاً” پڑھنے کا حکم ۔حضرت ابن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ سے روایت ہے۔  انہوں نے کہا: ایک دفعہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نماز پڑھ رہے تھے ۔کہ لوگوں میں سے ایک آدمی نے کہا: اللہ اکبر کبیرا، والحمد للہ کثیرا، وسبحان اللہ بکرۃ واصیلا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: فلاں فلاں کلمہ کہنے والا کون ہے؟ لوگوں میں سے ایک آدمی نے کہا: اللہ کےرسول ! میں ہوں، آپ نے فرمایا: مجھے ان پر بہت حیرت ہوئی۔ ان کے لیے آسمان کے دروازے کھول دیے گئے۔  Namaz Me Parhny Ka Hukam

نماز میں پڑھنے کا حکم

 ابن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ‌ نے کہا: میں نے جب سے آپ سے یہ بات سنی۔ اس کےبعد سے ان کلمات کو کبھی ترک نہیں کیا۔ صحیح مسلم حدیث نمبر ١٣٥٨ . تکبیر تحریمہ کے بعد عموماً سبحانک اللھم الخ پڑھا جاتا ہے۔  اس کے علاوہ یہ دعا بھی نفلی نمازوں میں پڑھ سکتے ہیں۔ اَللّٰہُ اَکْبَرُ کَبِیْرًا وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ کَثِیْرًا وَّسُبْحَانَ اللّٰہِ بُکْرَۃً وَّاَصِیْلاً۔ ترجمہ: اللہ بڑا ہے، سب سے بڑا، اور تعریف اللہ کی ہے بہت زیادہ اور ہم صبح وشام اللہ کی پاکی بیان کرتے ہیں۔ سورۂ فاتحہ شروع کرتے وقت تعوذ اَعُوْذُبِاللّٰہ پڑھنا مسنون ہے۔ اس کا مشہور جملہ تو اَعُوْذُبِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطَانِ الرَّجِیْمِ ہے۔ لیکن مندرجہ ذیل جملہ بھی آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سےثابت ہے، لہٰذا یہ بھی پڑھا جاسکتا ہے۔

 بلکہ کبھی کبھی پڑھنا چاہئے: اَعُوْذُبِاللّٰہِ السَّمِیْعِ الْعَلِیْمِ مِنَ الشَّیْطَانِ الرَّجِیْمِ مِنْ ھَمْزِہ وَنَفْخِہ وَنَفْثِہ ۔ترمذی، ابودائود. ترجمہ: میں خوب سننے جاننے والے اللہ کی پناہ مانگتا ہوں مردود شیطان سے، اس کے کچوکے سے اور اس کی جھاڑ پھونک سے۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے۔ کہ رسول اکرم ﷺ نے فرمایاجس شخص سے اس کا کوئی معمول یا کوئی وظیفہ رہ جائے۔ اور اسے وہ فجر اور ظہرکی نماز کے درمیانی حصّہ میں ادا کرے۔ تو اس کے نامۂ اعمال میں یہ عمل ایسے ہی لکھا جائے گا جیسے اس نے رات ہی ادا کیا ہو۔ سنن ابی داوُد اللہ تعالیٰ ہم سب کا حامی وناصر ہو۔ آمین۔ Namaz Me Parhny Ka Hukam

Leave a Comment

Verified by MonsterInsights