رسول اللہﷺ کے چہرہ مبارک کی ایک جھلک

رسول اللہﷺ کے چہرہ مبارک کی ایک جھلک

بی کیو نیوز! رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے چہرہ مبارک کی ایک جھلک ١: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا چہر ہ سب لوگوں سے زیادہ خوبصورت تھا۔ ( صحیح بخاری: ٣٥٤٩، صحیح مسلم٩٣/٢٣٣٧  و دار السلام : ٦٠٦٠) ٢: آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا چہرہ چاند جیسا (خوبصورت اور پر نور ) تھا۔ ( صحیح بخاری : ٣٥٥٢) ٣: جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم خوش ہوتے تو آپ کا چہرہ

ایسے چمک اٹھتا گویا کہ چاند کا ایک ٹکڑا ہے ۔ ( صحیح بخاری: ٣٥٥٦ ، صحیح مسلم: ٢٧٦٩،دار السلام : ٧٠١٦) ٤: آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے چہرے کی ( خوبصورت) دھاریاں بھی چمکتی تھیں۔ ( صحیح بخاری: ٣٥٥٥، صحیح مسلم: ١٤٥٩، دار السلام : ٣٦١٧) ٥: نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا چہر ہ سورج اور چاند کی طرح (خوبصورت، ہلکا سا) گول تھا۔ ( صحیح مسلم :١٠٩/٢٣٤٤ ، دار السلام : ٦٠٨٤) ٦: آپ صلی اللہ علیہ وسلم گورے رنگ ، پر ملاحت چہرے ، موزوں ڈیل ڈول اور میانہ قد وقامت والے تھے ۔ ( صحیح مسلم:٢٣٤٠) ٧: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا رنگ نہ تو چونے کی طرح خالص سفید تھا اور نہ گندمی کہ سانولا نظر آئے بلکہ آپ کا رنگ گورا چمک دار تھا۔ ( صحیح بخاری: ٣٥٤٧،صحیح مسلم: ٢٣٤٧) ٨: سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ

میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے زیادہ خوبصورت کوئی نہیں دیکھا، ایسا معلوم ہوتا تھا کہ گویا سورج کی روشنی آپ کے رخ انور سے جھلک رہی ہے ۔ ( صحیح ابن حبان ، الاحسان : ٦٢٧٦ دوسرا نسخہ : ٦٣٠٩ وسندہ صحیح علیٰ شرط مسلم) ٩: آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی آنکھیں سرمگیں، دل پسند مسکراہٹ اور خوشنما گولائی والا چہرہ تھا ۔ آپ کی داڑھی نے آپ کے سینے کو پر کر رکھا تھا۔ ( شمائل الترمذی : ٤١٢ وسندہ صحیح) ١٠: آپ کے چچا ابو طالب فرماتے تھے : ”وأبیض یستسقی الغمام بو جھہ ثمال الیتامٰی عصمۃ للأرامل” وہ گورے مکھڑے والا جس کے روئے زیبا کے ذریعے سے ابرِ رحمت کی دعائیں مانگی جاتی ہیں ۔ وہ یتیموں کا سہارا، بیواؤں اور مسکینوں کا سرپرست ہے ۔ ( صحیح بخاری: ١٠٠٨ ، آئینہ جمال نبوت مطبوعہ دار السلام ص ٣٤ ح ٣٢) ١١: آپ کی آنکھیں ( خوبصورت ) لمبی اور سرخی مائل ( ڈوروں والی) تھیں ۔(صحیح مسلم : ٢٣٣٩ دار السلام: ٦٠٧٠) ١٢: اہلِ ایمان کے نزدیک سب چہروں سے محبوب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا چہرہ ہے۔(صحیح البخاری: ٤٣٧٢)

Leave a Comment

Verified by MonsterInsights